جموں: راجوری کے خواس علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کے دوران وقفے وقفے سے فائرنگ جاری ہے۔ سرحدی ضلع راجوری میں بدھال کے علاقے خواس میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کے لیے گزشتہ روز جموں و کشمیر پولیس، اسپیشل گروپ آف پولیس، فوج اور نیم فوجی دستوں پر مشتمل سیکورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم نے تلاشی مہم شروع کی تھی جو دوسرے روز بھی جاری ہے۔
سرچ آپریشن کے دوسرے دن منگل کی صبح سے علاقے میں فائرنگ جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ 3 سے 4 عسکریت پسند علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تاہم، دھند کے ساتھ گھنے جنگل، لمبی گھاس اور مکئی کی فصلیں تلاشی کارروائی میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ فوج، پیرا کمانڈوز، سی آر پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور وی ڈی جی کے ارکان تلاشی کارروائی میں مصروف ہیں۔
پیر کو چوکس فوجی دستوں نے بدھل، راجوری کے خواس علاقے میں ایک بڑے عسکری حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔ قریب 3 سے 5 ہتھیار بند عسکریت پسندوں نے تقریبا 3 بج کر 10 منٹ پر راجوری کے ایک دور دراز گاؤں گنڈھا میں ولیج ڈیفنس گارڈ (وی ڈی جی) کے رکن پرشوتم کمار کے گھر کے قریب ایک فوجی چوکی پر حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم چوکس سیکورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر فائرنگ کا جواب دیا۔
واضح رہے کہ پیر کے روز ہوا یہ حملہ حالیہ دنوں میں جموں ڈویژن میں 14 واں عسکری واقعہ ہے۔ ان واقعات میں اب تک دو افسران سمیت 10 سیکورٹی اہلکار، 9 یاتری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 58 دیگر زخمی ہوئے۔ اس عرصے کے دوران پانچ دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔ صوبہ جموں کے راجوری، پونچھ اور ڈوڈہ اضلاع میں عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے گئے حملوں کے بعد پورے جموں صوبے میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ میں دراندازی کی کوشش ناکام، ایک اہلکار ہلاک