سرینگر: جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے وسطی کشمیر کے کنگن، گاندربل علاقے سات عام شہریوں کو قتل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ حملہ آوروں کو فوری طور پر گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی انجام دے۔ یاد رہے کہ یہ (عسکری) حملہ اتوار کی شام ہوا تھا، جس میں ایک مقامی ڈاکٹر کے علاوہ چھ غیر مقامی مزدور قتل کیے گئے تھے۔
پیر کے روز پولیس یادگاری تقریب کے موقع پر زیون، سرینگر میں اپنی تقریر کے دوران لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ان واقعات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’بے گناہ جانوں کا زیاں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ یہ حملے بلا جواز ہیں، اور قوم کبھی بے گناہوں کا قتل برداشت نہیں کر سکتی۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس سے تاکید کی جاتی ہے فوری طور پر ان دہشت گردوں کا پتہ لگا کر انہیں سزا دی جائے۔‘‘
یہ حملہ گاندربل کے گگن گیر علاقے میں اتوار کی شام پیش آیا جس میں نامعلوم بندوق برداروں نے کنسٹرکشن سائٹ پر کام کر رہے مزدوروں پر گولیاں برسائیں جس میں چھ غیر مقامی مزدور کے علاوہ ایک مقامی ڈاکٹر بھی ہلاک ہو گیا، جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ منوج سنہا نے اس واقعے کے پس منظر میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف کڑی نگرانی اور کارروائی کی ضرورت ہے، جبکہ امن دشمن عناصر کے خلاف پولیس، فوج اور دیگر ایجنسیز سے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے ان حملوں پر پاکستان کا نام لیے بغیر اسے مورد الزام ٹھہراتے ہوئے جموں و کشمیر کے امن کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: ’’ہمارا دشمن ہنوز دہشت گردی کے ذریعے یہاں کے امن کو خراب کرنے میں مصروف ہے۔ ہمیں ان سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا اور مکمل چوکسی اختیار کرنی ہوگی۔‘‘
سنہا نے جموں و کشمیر پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس کا کردار قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس عوام کی خدمت اور ملک کی سلامتی کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسی گزشتہ چار سال سے یہی رہی ہے کہ ’’بے گناہوں کو نہ چھوا جائے اور قصورواروں کو نہ چھوڑا جائے،‘‘ اور اس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔
دریں اثناء، ایل جی منوج سنہا نے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) صورہ کا دورہ کرکے حملہ میں ہوئے زخمی افراد کی عیادت کی۔
یہ بھی پڑھیں: گاندربل کے گگن گیر نگر میں حملے کے بعد بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری