سرینگر: بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے "انڈیا الائنس" پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتحاد محض فوٹو شوٹ تھا جس کی کوئی سیاسی یا انتخابی اہمیت نہیں ہے۔
بی جے پی کے جموں کشمیر کے جنرل سیکریٹری اشوک کول نے بتایا کہ انڈیا الائنس کوئی اتحاد نہیں ہے اور بی جے پی نے پہلی ہی یہ پیشن گوئی کی تھی کہ پارلیمانی انتخابات تک یہ الائنس ٹوٹ چکی ہوگی جو آج ثابت ہورہا ہے۔
اشوک کول کا یہ ردعمل مغربی بنگال کے وزیر اعلی ممتا بنرجی اور پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلیٰ بھاگونت مان نے گزشتہ دنوں میڈیا کو کہا ہے ان کی جماعتیں کانگرس کے ساتھ آنے والے پارلیمانی انتخابات نہیں لڑیں گے، بلکہ وہ علیحدہ ان ریاستوں میں بی جے پی کا مقابلہ کریں گے۔
غور طلب ہے کہ ملک میں اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے گزشتہ برس "انڈیا الائنس" تشکیل دی تھی، جس کا مقصد بی جے پی کے ساتھ متحدہ طور پارلیمانی انتخابات میں مقابلہ کرنا تھا۔
تاہم اس الائنس نے آج تک کئی اجلاس کئے، جس میں سیٹوں کے لئے امیدواروں پر گفتگو ہوئی، تاہم پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے قبل ہی یہ الائنس بکھرتی جارہی ہے اور اس میں شامل بڑی جماعتوں میں کوئی مفاہمت نظر نہیں آرہی ہے۔
مزید پڑھیں: کانگریس 300 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے، کچھ علاقے علاقائی پارٹیوں کے لیے چھوڑے جائیں: ممتا
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے، جس میں نئے ووٹرس ووٹ ڈالیں گے۔
راہل گاندھی کو آسام میں روکے جانے پر اشوک کول نے کہا کہ 'راہل گاندھی کو آسام کی انتظامیہ نے روکا ہوگا اور ایسا جان بوجھ کر نہیں کیا گیا ہوگا'۔