ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیری محقیقین نے ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا - Tulip Bulbs Grown in Kashmir

Tulips Bulbs کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن فیلڈ اسٹیشن بونرہ پلوامہ میں ٹیولپ بلبس اُگانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ محمکہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر احمد نے فیلڈ اسٹیشن میں کام کرنے والے سائنس دانوں کو مبارکباد دی۔ یاد رہے کہ ٹیولپ بلبس کو بیرونی ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔

imported-from-abroad-kashmir-researchers-grow-tulip-bulbs-locally
کشمیری محقیقین نے ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 6, 2024, 6:21 PM IST

Updated : Apr 6, 2024, 8:30 PM IST

کشمیری محقیقین نے ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا

پلوامہ: وادی کشمیر جہاں قدرتی خوبصورتی کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ وادی کے آبشار، سرسبز جنگلات یہاں کے وسیع میدان ملک کے سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرتی ہیں، وہیں یہاں ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن بھی موجود ہے، جس میں 17 لاکھ ٹیولپ پھول سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ کے لاتے ہیں۔
امسال سرینگر کے باغِ گُل لالہ میں 12 لاکھ سے زائد ٹیولپ بلب لگائے گئے تھے، ان ٹیولپ بلب کو بیرون ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔ وہیں اب سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن کے تحت اب ٹیولپ بلبس کو وادی میں ہی تیار کیے جانے کی تحقیقی کام چل رہا ہے، جس سے نہ صرف یہاں کے کسانوں کو فائدہ ملے گا، بلکہ سرکار کو بھی اس سے فائدہ ہوگا۔

اگرچہ ٹیولپ پلبس کو پہلے فیلڈ اسٹیشن میں تجربے کے طور استعمال کیا گیا، جہاں سے فیلڈ اسٹیشن میں موجود تحقیق کاروں نے یہ پایا کہ ٹیولپ کے بلبس تیار کرنے کے لیے کشمیر کا موسم موزوں ہیں۔

اس تجربہ پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینئر پروجیکٹ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر اقرار فاروق نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار یہ تجربہ جموں و کشمیر میں کیا ہے اور اب تک وہ اس میں کامیاب رہے ہیں۔ ٹیولپ کے پودے اُگانے کے لیے انہیں بیرونی ممالک سے بیچ درآمد کرنا پڑتا تھا، لیکن اب یہ بیچ یعنی ٹولپ بلبس مقامی طور پر اگایا جاسکتا ہے۔

وہیں سینئر سائنسدان اور فیلڈ اسٹیشن بونرہ کے انچارج ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ یہ کامیاب تجربہ ریاستی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور محکمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر احمد کی نگرانی میں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن 2020 قومی سطح پر شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک کے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ پھولوں کی زراعت کے شعبے میں کسانوں اور نوجوانوں کو مختلف اقسام کی فلوریکلچر فصلوں کی کاشت اور استعمال کے لیے بااختیار بنانا ہے۔

مزید پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ رہا، جس کے لیے انہوں نے فیلڈ اسٹیشن میں تحقیق کرنے والے ٹیم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ہم امید کرتے ہیں کہ وادی کشمیر کے کسان ٹیولپ کے بلبس کی پیداوار میں قلیدی کردار ادا کریں گے جس سے ان کا ذریعہ معاش بڑھ جائے گا۔

کشمیری محقیقین نے ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا

پلوامہ: وادی کشمیر جہاں قدرتی خوبصورتی کے لیے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ وادی کے آبشار، سرسبز جنگلات یہاں کے وسیع میدان ملک کے سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرتی ہیں، وہیں یہاں ایشیا کا سب سے بڑا ٹیولپ گارڈن بھی موجود ہے، جس میں 17 لاکھ ٹیولپ پھول سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ کے لاتے ہیں۔
امسال سرینگر کے باغِ گُل لالہ میں 12 لاکھ سے زائد ٹیولپ بلب لگائے گئے تھے، ان ٹیولپ بلب کو بیرون ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔ وہیں اب سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن کے تحت اب ٹیولپ بلبس کو وادی میں ہی تیار کیے جانے کی تحقیقی کام چل رہا ہے، جس سے نہ صرف یہاں کے کسانوں کو فائدہ ملے گا، بلکہ سرکار کو بھی اس سے فائدہ ہوگا۔

اگرچہ ٹیولپ پلبس کو پہلے فیلڈ اسٹیشن میں تجربے کے طور استعمال کیا گیا، جہاں سے فیلڈ اسٹیشن میں موجود تحقیق کاروں نے یہ پایا کہ ٹیولپ کے بلبس تیار کرنے کے لیے کشمیر کا موسم موزوں ہیں۔

اس تجربہ پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینئر پروجیکٹ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر اقرار فاروق نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار یہ تجربہ جموں و کشمیر میں کیا ہے اور اب تک وہ اس میں کامیاب رہے ہیں۔ ٹیولپ کے پودے اُگانے کے لیے انہیں بیرونی ممالک سے بیچ درآمد کرنا پڑتا تھا، لیکن اب یہ بیچ یعنی ٹولپ بلبس مقامی طور پر اگایا جاسکتا ہے۔

وہیں سینئر سائنسدان اور فیلڈ اسٹیشن بونرہ کے انچارج ڈاکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ یہ کامیاب تجربہ ریاستی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور محکمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر احمد کی نگرانی میں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن 2020 قومی سطح پر شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک کے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ پھولوں کی زراعت کے شعبے میں کسانوں اور نوجوانوں کو مختلف اقسام کی فلوریکلچر فصلوں کی کاشت اور استعمال کے لیے بااختیار بنانا ہے۔

مزید پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ رہا، جس کے لیے انہوں نے فیلڈ اسٹیشن میں تحقیق کرنے والے ٹیم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ہم امید کرتے ہیں کہ وادی کشمیر کے کسان ٹیولپ کے بلبس کی پیداوار میں قلیدی کردار ادا کریں گے جس سے ان کا ذریعہ معاش بڑھ جائے گا۔

Last Updated : Apr 6, 2024, 8:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.