جموں: آئی آئی ٹی جموں، کے الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے ایک ایکوسٹک ڈیوائس تیار کیا ہے جو ڈرون سمیت دیگر فضائی آلات کی آواز سے پتہ لگائے گی کہ ہوا میں یہ کون سا ڈیوائس، آلہ ہے۔ ڈیوائس اپنے اردگرد 300 میٹر کے رقبے پر ہی ان چیزوں کا پتہ لگانے کا اہل ہے۔ بجلی سے 2 گھنٹے میں چارج ہونے والا یہ آلہ لگاتار 17 گھنٹے کام کر سکتا ہے۔ اس میں مائیکروفون، ریکارڈر، الگورتھم جیسے آلات نصب کیے گئے ہیں۔ ان کی مدد سے ڈیوائس میں مختلف آوازوں کا ڈیٹا محفوظ کیا گیا ہے۔
ڈیوائس کے ساتھ ہی ایک ایل ای ڈی بھی منسلک ہے۔ ڈرون یا ہوائی جہاز کی آواز آتے ہی ایل ای ڈی پر الارم کے ساتھ سگنل بھی دکھائی دے گا۔ ایل ای ڈی پر چار کیٹیگریز میں 4 مختلف رنگوں کے سگنل دکھائے جائیں گے۔ اس وقت چار زمروں میں سگنلز قائم کیے گئے ہیں۔ اگر ایک ڈرون ہو گا تو مختلف رنگ کا سگنل ہو گا، اگر ایک سے زیادہ ہوں گے تو الگ سگنل ہو گا، ہوائی جہاز ہو گا تو الگ سگنل ہو گا اور اگر پرندہ ہوگا تو اس کے لیے ایک الگ سگنل کی صلاحیت رکھی گئی ہے۔
IIT Jammu کے اسسٹنٹ پروفیسر کرن نتھوانی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں سرحد پار سے ڈرون کے ذریعے ہیروئن اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی جا رہی ہے اور اکثر ان کی آمد کا پتہ نہیں چل پتا، اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ٹیکنالوجی تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیکنالوجی جموں و کشمیر کے علاوہ دیگر حساس سرحدی علاقوں میں بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس سے سرحدی حفاظت کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں: Drone in Jammu: جموں سرحد پر ڈرون کی نقل و حرکت، بی ایس ایف اہلکاروں نے کی فائرنگ
یاد رہے کہ سنہ 2022 اور 2023 میں ڈرون جموں، سانبہ، کٹھوعہ، راجوری اور پونچھ اضلاع میں ایل او سی اور سرحد کے اس پار سے 95 مرتبہ ہتھیار اور منشیات پہنچائے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ان ڈرون کی آمد کو روکنے میں مدد ملے گی۔