ETV Bharat / jammu-and-kashmir

وزیر داخلہ امت شاہ نے کشتواڑ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس پر کی تنقید - Amit Shah in Kishtwar

وزیر داخلہ امت شاہ نے کشتواڑ میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے الائنس پر سخت تنقید کی۔ جہاں انہوں نے کہا کہ میں فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب وہ یہاں کے وزیر اعلیٰ تھے، تب یہاں خون کی ندیاں بہہ رہی تھیں۔ تب آپ نے کیا کیا۔

Home Minister Amit Shah criticizes National Conference and Congress in Kishtwar
وزیر داخلہ امت شاہ نے کشتواڑ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس پر کی تنقید (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 16, 2024, 3:08 PM IST

Updated : Sep 16, 2024, 3:46 PM IST

کشتواڑ: وزیر داخلہ امت شاہ آج کشتواڑ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد ہمیشہ عسکریت پسندی کا حامی رہا ہے۔ وادی میں جب بھی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی حکومتیں آئی ہیں، یہاں عسکریت پسندی نے زور پکڑا ہے۔ 90 کی دہائی کو یاد کریں۔ میں فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، آپ یہاں کے وزیر اعلیٰ تھے، تب آپ کہاں تھے جب یہاں خون کی ندیاں بہہ رہی تھیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) جموں و کشمیر کو عسکریت پسندی سے لیس کرنا چاہتے ہیں تو دوسری طرف پی ایم مودی 'ترقی یافتہ کشمیر' بنانا چاہتے ہیں۔ وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد یہاں کی خواتین کو دیا گیا ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں، جب کہ مودی جی گجروں، پہاڑیوں، دلتوں اور او بی سی کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی ریزرویشن کا حق دینا چاہتے ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کشتواڑ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس پر کی تنقید (ETV Bharat)
شاہ نے کہا، '1990 کی طرح آج بھی کوششیں ہو رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے یہاں کچھ وعدے کیے ہیں کہ اگر ان کی حکومت اقتدار میں آتی ہے تو وہ عسکریت پسندوں کو رہا کر دیں گے۔ آج میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ نریندر مودی کی حکومت ہے، ہندوستان کی سرزمین پر عسکریت پسندی پھیلانے کی کسی میں جرآت نہیں ہے۔اس دوران جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تقسیم کے دن دیکھے، 1990 میں عسکریت پسندی کے دن دیکھے۔ چندریکا شرما ہوں یا پریہار برادران، سب نے قربانیاں دیں۔ آج میں اس خطے سمیت جموں و کشمیر کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم عسکریت پسندوں کو اتنا گہرا دفن کر دیں گے کہ عسکریت پسندی کبھی باہر نہیں آئے گی۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو دفن کر دیں گے۔ 'پی ایم مودی کے ذریعہ آرٹیکل 370 کو ہٹانا اب تاریخ کا ایک صفحہ بن گیا ہے۔ ہندوستان کے آئین میں آرٹیکل 370 کے لیے اب کوئی جگہ نہیں ہے۔ اب جموں و کشمیر میں دو آئین، دو سر اور دو جھنڈے کبھی نہیں ہو سکتے۔ جھنڈا صرف ہمارا پیارا ترنگا ہوگا۔‘‘

جموں و کشمیر کا یہ انتخاب واضح طور پر دو طاقتوں کے درمیان ہے۔ ایک طرف نیشنل کانفرنس اور کانگریس ہے اور دوسری طرف بی جے پی ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو وہ آرٹیکل 370 کو واپس لائیں گے۔ جو ریزرویشن آج پہاڑیوں اور گجر بھائیوں کو ملا ہے وہ آرٹیکل 370 کے تحت نہیں دیا جا سکتا تھا۔ 'وہ اتحاد جس میں نہرو-گاندھی اور عبداللہ خاندان نے یہاں عسکریت پسندی پھیلائی، وہ دوبارہ آپ کا آشیرواد لینا چاہتا ہے۔'

نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد ہمیشہ عسکریت پسندوں کا حامی رہا ہے۔ وادی میں جب بھی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی حکومتیں آئی ہیں، یہاں عسکریت پسندی نے زور پکڑا ہے۔ 90 کی دہائی کو یاد کریں... میں فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، آپ یہاں کے وزیر اعلیٰ تھے، آپ راجیو گاندھی سے سمجھوتہ کرکے منتخب ہوئے تھے۔ تم کہاں تھے جب کشمیر وادی خون میں لت پت تھی؟


ایک طرف وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) جموں و کشمیر کو عسکریت پسندوں سے لیس کرنا چاہتے ہیں تو دوسری طرف پی ایم مودی 'ترقی یافتہ کشمیر' بنانا چاہتے ہیں۔ وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد یہاں کی خواتین کو دیا گیا ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں، جب کہ مودی جی گجروں، پہاڑیوں، دلتوں اور او بی سی کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی ریزرویشن کا حق دینا چاہتے ہیں۔

شاہ نے کہا، '1990 کی طرح آج بھی کوششیں ہو رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے یہاں کچھ وعدے کیے ہیں کہ اگر ان کی حکومت اقتدار میں آتی ہے تو وہ عسکریت پسندوں کو رہا کر دیں گے۔ آج میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ نریندر مودی کی حکومت ہے، ہندوستان کی سرزمین پر عسکریت پسندی پھیلانے کی کسی میں جرات نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ امت شاہ آج کشتواڑ کا دورہ کریں گے - Amit Shah

کشتواڑ: وزیر داخلہ امت شاہ آج کشتواڑ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد ہمیشہ عسکریت پسندی کا حامی رہا ہے۔ وادی میں جب بھی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی حکومتیں آئی ہیں، یہاں عسکریت پسندی نے زور پکڑا ہے۔ 90 کی دہائی کو یاد کریں۔ میں فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، آپ یہاں کے وزیر اعلیٰ تھے، تب آپ کہاں تھے جب یہاں خون کی ندیاں بہہ رہی تھیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) جموں و کشمیر کو عسکریت پسندی سے لیس کرنا چاہتے ہیں تو دوسری طرف پی ایم مودی 'ترقی یافتہ کشمیر' بنانا چاہتے ہیں۔ وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد یہاں کی خواتین کو دیا گیا ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں، جب کہ مودی جی گجروں، پہاڑیوں، دلتوں اور او بی سی کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی ریزرویشن کا حق دینا چاہتے ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کشتواڑ میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس پر کی تنقید (ETV Bharat)
شاہ نے کہا، '1990 کی طرح آج بھی کوششیں ہو رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے یہاں کچھ وعدے کیے ہیں کہ اگر ان کی حکومت اقتدار میں آتی ہے تو وہ عسکریت پسندوں کو رہا کر دیں گے۔ آج میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ نریندر مودی کی حکومت ہے، ہندوستان کی سرزمین پر عسکریت پسندی پھیلانے کی کسی میں جرآت نہیں ہے۔اس دوران جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تقسیم کے دن دیکھے، 1990 میں عسکریت پسندی کے دن دیکھے۔ چندریکا شرما ہوں یا پریہار برادران، سب نے قربانیاں دیں۔ آج میں اس خطے سمیت جموں و کشمیر کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ ہم عسکریت پسندوں کو اتنا گہرا دفن کر دیں گے کہ عسکریت پسندی کبھی باہر نہیں آئے گی۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو دفن کر دیں گے۔ 'پی ایم مودی کے ذریعہ آرٹیکل 370 کو ہٹانا اب تاریخ کا ایک صفحہ بن گیا ہے۔ ہندوستان کے آئین میں آرٹیکل 370 کے لیے اب کوئی جگہ نہیں ہے۔ اب جموں و کشمیر میں دو آئین، دو سر اور دو جھنڈے کبھی نہیں ہو سکتے۔ جھنڈا صرف ہمارا پیارا ترنگا ہوگا۔‘‘

جموں و کشمیر کا یہ انتخاب واضح طور پر دو طاقتوں کے درمیان ہے۔ ایک طرف نیشنل کانفرنس اور کانگریس ہے اور دوسری طرف بی جے پی ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو وہ آرٹیکل 370 کو واپس لائیں گے۔ جو ریزرویشن آج پہاڑیوں اور گجر بھائیوں کو ملا ہے وہ آرٹیکل 370 کے تحت نہیں دیا جا سکتا تھا۔ 'وہ اتحاد جس میں نہرو-گاندھی اور عبداللہ خاندان نے یہاں عسکریت پسندی پھیلائی، وہ دوبارہ آپ کا آشیرواد لینا چاہتا ہے۔'

نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد ہمیشہ عسکریت پسندوں کا حامی رہا ہے۔ وادی میں جب بھی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی حکومتیں آئی ہیں، یہاں عسکریت پسندی نے زور پکڑا ہے۔ 90 کی دہائی کو یاد کریں... میں فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں، آپ یہاں کے وزیر اعلیٰ تھے، آپ راجیو گاندھی سے سمجھوتہ کرکے منتخب ہوئے تھے۔ تم کہاں تھے جب کشمیر وادی خون میں لت پت تھی؟


ایک طرف وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) جموں و کشمیر کو عسکریت پسندوں سے لیس کرنا چاہتے ہیں تو دوسری طرف پی ایم مودی 'ترقی یافتہ کشمیر' بنانا چاہتے ہیں۔ وہ (نیشنل کانفرنس اور کانگریس) آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد یہاں کی خواتین کو دیا گیا ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں، جب کہ مودی جی گجروں، پہاڑیوں، دلتوں اور او بی سی کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی ریزرویشن کا حق دینا چاہتے ہیں۔

شاہ نے کہا، '1990 کی طرح آج بھی کوششیں ہو رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے یہاں کچھ وعدے کیے ہیں کہ اگر ان کی حکومت اقتدار میں آتی ہے تو وہ عسکریت پسندوں کو رہا کر دیں گے۔ آج میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ نریندر مودی کی حکومت ہے، ہندوستان کی سرزمین پر عسکریت پسندی پھیلانے کی کسی میں جرات نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ امت شاہ آج کشتواڑ کا دورہ کریں گے - Amit Shah

Last Updated : Sep 16, 2024, 3:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.