ETV Bharat / jammu-and-kashmir

زڑی بل انتخابی حلقے میں عابد انصاری، تنویر صادق اور جنید متو کے درمیان سخت مقابلہ - JK Assembly Elections 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 9, 2024, 5:04 PM IST

سرینگر کے زڑی بل حلقہ انتخاب میں مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت اور کڑا مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس انتخابی نسشت پر 15 امیدواروں کے کاغذات منظور کر لیے گئے ہیں جبکہ چار امیدواروں کی پرچہ نامزدگیاں مسترد کر دی گئی ہیں۔

INSIDE FIERCE 3 WAY BATTLE ZADIBAL
زڑی بل انتخابی حلقے میں سخت مقابلہ (Etv Bharat)

سرینگر: زڑی بل سیٹ پر اصل مقابلہ سابق ایم ایل اے عابد حسین انصاری اور نیشنل کانفرنس کے تنویر صادق اور آزاد امیدوار جنید عظیم متو کے درمیان ہے۔ تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی( پی ڈی پی )کے شیخ گوہر علی اور اپنی پارٹی کے تنویر حسین پٹھان بھی ووٹ تقسیم کر سکتے ہیں۔

شعیہ رہنما عابد حسین انصاری جو اس بار پیپلز کانفرنس کے امیدوار ہیں، نے 2014 میں پی ڈی پی کی ٹکٹ پر یہاں سے جیت درج کی تھی اور وہ دوبارہ سے زڑی بل کے ووٹروں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے اپنی ماضی کی کارکردگی کو گنوا کر یہاں سے جیت درج کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ زڑی بل کے لوگ میری ماضی کی کارکردگی پر میرے حق میں فیصلہ کریں گے۔

عابد انصاری کو شاہد علی کچرو کی حمایت بھی حاصل ہے، جنہوں نے 2014 کے اسمبلی انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا اور 1329 ووٹ حاصل کیے۔ عابد انصاری ایک با اثر شیعہ عالم عمران انصاری کے چچا ہیں، جنہیں شیعہ علاقوں کے چند طبقات میں کافی حمایت حاصل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں تمام امیدواروں کے حق میں کل 18,404 ووٹ پڑے تھے۔ ووٹوں کی شرح اس وقت 23.9 فیصد رہی۔ جس میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے اس وقت کے امیدوار عابد انصاری مجموعی طور پر 7,852 ووٹ حاصل کر کے پہلے نمبر پر رہے۔ دوسرے نمبر پر نیشنل کانفرنس کے پیر آفاق تھے جنہوں نے 4,849 ووٹ حاصل کیے۔

ایسے میں 2014 میں پیر آفاق کی شکست اور حلقے میں تنویر صادق کے بڑھتے اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے اس بار تنویر صادق کو زڑی بل حلقہ انتخاب سے میدان میں اتارا ہے۔ تنویر صادق سابق این سی لیڈر صادق علی کے بیٹے ہیں اور ان کا شمار این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ کے قریبی ساتھوں میں ہوتا ہے۔

تنویر صادق نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز بطور منتخب کارپوریٹر سے کیا۔ اس سے قبل انہوں نے 2008 کے اسمبلی انتخابات میں ایک آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا تھا۔ لیکن این سی کے پیر آفاق سے ہار گئے تھے۔ تنویر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ تاہم سال 2008 کے انتخابی نتائج کے بعد وہ باضابطہ طور پر نیشنل کانفرنس میں شامل ہو گئے۔ سال 2012 میں وہ این سی کے ترجمان بنائے گئے اور وہ کافی وقت تک سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے سیاسی سکریٹری کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

شعیہ رہنما ہونے سے تنویر صادق کو رکن پارلیمان آغا روح اللہ اور آغا محمود جیسے این سی کے دیگر شعیہ رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے کیونکہ زڑی بل شعیہ آبادی والا علاقہ ہے، جس میں یہ دونوں اپنے اثر و رسوخ کو استمعال میں لاکر لوگوں کو تنویر صادق کی طرف کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ حد بندی کے بعد اندرون ڈل کے کچھ علاقے جیسے میر بہری وغیرہ جو کہ حضرت بل حلقہ کا علاقے ہوا کرتا تھا، اب زڑی بل اسمبلی حلقے میں شامل کیے گئے ہیں۔ ایسے میں آغا روح اللہ اور آغا محمود بھی اس علاقے میں اپنی ایک اچھی ساکھ رکھتے ہیں۔ توقع ہے کہ تنویر صادق کو یہاں سے بھی حمایت حاصل ہوسکتی ہے۔

وہیں سابق میئر جنید عظیم متو آزاد امیدوار کے طور پر زڑی بل حلقے سے مقابلے میں اترے ہیں۔ جنید عظیم متو جنہوں نے اپنی مہم کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی دیگر حمایتی جماعتوں کے خلاف موقف کے طور پر تیار کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنید متو نے 2009 میں سجاد غنی لون کی قیادت میں پیپلز کانفرنس میں شامل ہو کر پارٹی ترجمان کے طور اپنی خدمات انجام دی۔

سال 2013 میں انہوں نے پی سی کو خیرآباد کہہ نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔ سال 2018 میں این سی کو چھوڑ دیا۔ اس کے بعد انہوں نے پیپلز کانفرنس میں دوبارہ شمولیت اختیار کی اور 2018 میں بی جے پی کی مدد سے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر بن گئے۔ سال 2020 میں جنید متو نے اپنی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے پی سی کو چھوڑ دیا۔ تاہم بعد میں انہوں نے 2024 کے اسمبلی انتخابات کے اعلان کے چند دن بعد ہی اپنی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔

ایسے میں جنید متو کے زڑی بل انتخابی حلقے سے آزاد امیدوار کےطور پر میدان میں آنے سے مقابلہ دلچسپ اور سخت بن گیا ہے کیونکہ ڈل کے اندرون میر بہری میں انہیں بھی انتخابی مہم چلاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ جہاں انہوں نے کارپوریٹر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں۔ وہ بھج شیعہ آبادی والے علاقوں میں اپنی حمایت کی توقع رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اپنی پارٹی نے مزید امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا

سرینگر: زڑی بل سیٹ پر اصل مقابلہ سابق ایم ایل اے عابد حسین انصاری اور نیشنل کانفرنس کے تنویر صادق اور آزاد امیدوار جنید عظیم متو کے درمیان ہے۔ تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی( پی ڈی پی )کے شیخ گوہر علی اور اپنی پارٹی کے تنویر حسین پٹھان بھی ووٹ تقسیم کر سکتے ہیں۔

شعیہ رہنما عابد حسین انصاری جو اس بار پیپلز کانفرنس کے امیدوار ہیں، نے 2014 میں پی ڈی پی کی ٹکٹ پر یہاں سے جیت درج کی تھی اور وہ دوبارہ سے زڑی بل کے ووٹروں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے اپنی ماضی کی کارکردگی کو گنوا کر یہاں سے جیت درج کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ زڑی بل کے لوگ میری ماضی کی کارکردگی پر میرے حق میں فیصلہ کریں گے۔

عابد انصاری کو شاہد علی کچرو کی حمایت بھی حاصل ہے، جنہوں نے 2014 کے اسمبلی انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا اور 1329 ووٹ حاصل کیے۔ عابد انصاری ایک با اثر شیعہ عالم عمران انصاری کے چچا ہیں، جنہیں شیعہ علاقوں کے چند طبقات میں کافی حمایت حاصل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں تمام امیدواروں کے حق میں کل 18,404 ووٹ پڑے تھے۔ ووٹوں کی شرح اس وقت 23.9 فیصد رہی۔ جس میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے اس وقت کے امیدوار عابد انصاری مجموعی طور پر 7,852 ووٹ حاصل کر کے پہلے نمبر پر رہے۔ دوسرے نمبر پر نیشنل کانفرنس کے پیر آفاق تھے جنہوں نے 4,849 ووٹ حاصل کیے۔

ایسے میں 2014 میں پیر آفاق کی شکست اور حلقے میں تنویر صادق کے بڑھتے اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے اس بار تنویر صادق کو زڑی بل حلقہ انتخاب سے میدان میں اتارا ہے۔ تنویر صادق سابق این سی لیڈر صادق علی کے بیٹے ہیں اور ان کا شمار این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ کے قریبی ساتھوں میں ہوتا ہے۔

تنویر صادق نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز بطور منتخب کارپوریٹر سے کیا۔ اس سے قبل انہوں نے 2008 کے اسمبلی انتخابات میں ایک آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا تھا۔ لیکن این سی کے پیر آفاق سے ہار گئے تھے۔ تنویر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ تاہم سال 2008 کے انتخابی نتائج کے بعد وہ باضابطہ طور پر نیشنل کانفرنس میں شامل ہو گئے۔ سال 2012 میں وہ این سی کے ترجمان بنائے گئے اور وہ کافی وقت تک سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے سیاسی سکریٹری کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

شعیہ رہنما ہونے سے تنویر صادق کو رکن پارلیمان آغا روح اللہ اور آغا محمود جیسے این سی کے دیگر شعیہ رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے کیونکہ زڑی بل شعیہ آبادی والا علاقہ ہے، جس میں یہ دونوں اپنے اثر و رسوخ کو استمعال میں لاکر لوگوں کو تنویر صادق کی طرف کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ حد بندی کے بعد اندرون ڈل کے کچھ علاقے جیسے میر بہری وغیرہ جو کہ حضرت بل حلقہ کا علاقے ہوا کرتا تھا، اب زڑی بل اسمبلی حلقے میں شامل کیے گئے ہیں۔ ایسے میں آغا روح اللہ اور آغا محمود بھی اس علاقے میں اپنی ایک اچھی ساکھ رکھتے ہیں۔ توقع ہے کہ تنویر صادق کو یہاں سے بھی حمایت حاصل ہوسکتی ہے۔

وہیں سابق میئر جنید عظیم متو آزاد امیدوار کے طور پر زڑی بل حلقے سے مقابلے میں اترے ہیں۔ جنید عظیم متو جنہوں نے اپنی مہم کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کی دیگر حمایتی جماعتوں کے خلاف موقف کے طور پر تیار کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنید متو نے 2009 میں سجاد غنی لون کی قیادت میں پیپلز کانفرنس میں شامل ہو کر پارٹی ترجمان کے طور اپنی خدمات انجام دی۔

سال 2013 میں انہوں نے پی سی کو خیرآباد کہہ نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔ سال 2018 میں این سی کو چھوڑ دیا۔ اس کے بعد انہوں نے پیپلز کانفرنس میں دوبارہ شمولیت اختیار کی اور 2018 میں بی جے پی کی مدد سے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر بن گئے۔ سال 2020 میں جنید متو نے اپنی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے پی سی کو چھوڑ دیا۔ تاہم بعد میں انہوں نے 2024 کے اسمبلی انتخابات کے اعلان کے چند دن بعد ہی اپنی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔

ایسے میں جنید متو کے زڑی بل انتخابی حلقے سے آزاد امیدوار کےطور پر میدان میں آنے سے مقابلہ دلچسپ اور سخت بن گیا ہے کیونکہ ڈل کے اندرون میر بہری میں انہیں بھی انتخابی مہم چلاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ جہاں انہوں نے کارپوریٹر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں۔ وہ بھج شیعہ آبادی والے علاقوں میں اپنی حمایت کی توقع رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اپنی پارٹی نے مزید امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.