رامبن(جموں و کشمیر): جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ڈھلواس کے مقام پر کیچڑ اور ملبہ ہٹانے کے لیے حکام نے ٹریفک کو آمدورفت بحال رکھنے کے لیے کشادگی کا کام شروع کیا گیا ہے۔ اس دوران دونوں طرف کی ٹریفک کو کچھ وقت کے لیے روک دیا گیا، جس کی وجہ سے شاہراہ کے دونوں اطراف میں زبردست جام لگ گیا۔
ڈھلواس سمیت شاہراہ کے کئی مقامات پر شاہراہ یکطرفہ ٹریفک کے ہی قابل ہے اور ٹریفک کو نکالنے کے لیے حکام ایک ایک جانب سے گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ٹریفک آمدورفت سست رفتار کا شکار ہے۔
ٹریفک پولیس کے حکام نے بتایا کہ ڈھلواس کی پسی میں سڑک پر ملبہ گر آیا ہے جس کی وجہ سے وہاں سڑک مزید تنگ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائے وے اتھارٹی نے ملبہ اٹھانے اور سڑک کی کشادگی کے لیے تعمیراتی کمپنی کی مشینری کو کام پر لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں طرف کی ٹریفک کو روک کر وقفہ لیا گیا ہے اور جلد ہی یہاں ٹریفک بحال کی جائے گی۔
اس دوران ناشری سے رامسو کے سیکٹر میں شاہراہ کے چند ایک مقامات پر صبح سے ہی ٹریفک جام لگا ہوا ہے اور گاڑیاں سست رفتار سے آگے بڑھ رہی ہیں۔دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ اور سرینگر – لیہہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل مسلسل بند ہے جب کہ سنتھن – کشتواڑ روڈ بھی ہنوز بند ہے۔
مزید پڑھیں: جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک جزوی طور بحال
قابل ذکر ہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ کے بند ہونے سے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ کے بند ہوتے ہی جہاں وادی کے بازاروں میں اشیائے خوردنی کی قلت پیدا ہوجاتی ہے، وہیں چیزوں کی قیمتیں بھی آسمان چھونے لگتی ہیں۔