جموں (جموں کشمیر) : شری امرناتھ یاترا کے دوران ہلاکتوں کو روکنے کے لیے یاتریوں کے ہیلتھ سرٹیفکیٹس کی اچانک جانچ کی جائے گی۔ اگر کسی کا ہیلتھ سرٹیفکیٹ جعلی پایا گیا تو اسے سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ امرناتھ یاترا میں ہیلتھ سرٹیفکیٹ ہمیشہ سے ایک اہم مسئلہ رہا ہے، سفر کے دوران ہونے والی اموات کے پیچھے جعلی ہیلتھ سرٹیفکیٹس کو ایک بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔
رواں برس امرناتھ یاترا 29 جون سے شروع ہو رہی ہے اور 19 اگست تک جاری رہے گی۔ ہر بار کی طرح اس بار بھی یاتریوں کے کے لیے ہیلتھ سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ضلع ہسپتالوں سے لے کر تمام کمیونٹی ہیلتھ سنٹرز اور کچھ بنیادی طبی مراکز میں ہیلتھ سرٹیفکیٹ تیار کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس بار بلاک میڈیکل آفیسر کو بھی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسی طرح ہر ریاست نے امرناتھ شرائن بورڈ کو مجاز ڈاکٹروں کی فہرست بھی جاری کر دی ہے۔
کئی بار یہ شکایات بھی موصول ہوتی ہیں کہ یاتری کی صحت ٹھیک نہ ہونے کے باوجود اسے ہیلتھ سرٹیفکیٹ جاری کر دیا جاتا ہے۔ جب عقیدت مند یاترا پر آتے ہیں تو کشمیر کے بالائی (پہاڑی) علاقوں اور دشوار گزار سڑکوں پر سفر کی وجہ سے ان کی مشکلات بڑھ جاتی ہیں، بعض اوقات یاتریوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ جعلی ہیلتھ سرٹیفکیٹس کو روکنے کے لیے محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کے انتظامی سیکریٹری کی زیر صدارت اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا۔ اور یہ فیصلہ لیا گیا کہ یاترا کے دوران کسی بھی دو مقامات پر عقیدت مندوں کے ہیلتھ سرٹیفکیٹ کی اچانک جانچ کی جائے۔ محکمہ صحت میں یاترا کے نوڈل آفیسر ڈاکٹر سنجے شرما نے کہا کہ ’’ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ جانچ کن دو مقامات پر کی جائے گی، لیکن اس طرح کا انتظام پہلی بار کیا جا سکتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: امرناتھ یاترا کیلئے رجسٹریشن کا عمل آج سے شروع - Amarnath yatra 2024