جموں: جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں جمعہ کو عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کشتواڑ ڈوڈہ علاقہ کا پڑوسی ضلع ہے جہاں وزیر اعظم کل (ہفتہ) کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔
Based on the intelligence inputs, a joint operation with J&K Police was launched in area Chatroo at #Kishtwar.
— White Knight Corps (@Whiteknight_IA) September 13, 2024
A contact was established and scout leading the patrol exchanged heavy volume of fire with the terrorists at 1530 hrs.
In the ensuing firefight four army personnel… pic.twitter.com/1KJn3M8UBo
اے ڈی جی پی جموں آنند جین نے کہا کہ 'سیکورٹی فورسز کی تلاشی ٹیموں اور چھپے ہوئے دہشت گردوں کے درمیان پنگنل دگڈہ جنگلاتی علاقہ، پولیس اسٹیشن چھترو، ضلع کشتواڑ کے دائرہ اختیار میں نائیڈگھم گاؤں کے بالائی علاقوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے ۔ فائرنگ کے تبادلے میں فوج کے چار اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ آپریشن جاری ہے۔ اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ انکاؤنٹر اس وقت شروع ہوا جب جموں و کشمیر پولیس نے فوج کے ساتھ مل کر مخصوص انٹیلی جنس کی بنیاد پر عسکریت پسندی مخالف آپریشن شروع کیا۔ علاقے میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے تلاشی پارٹی پر فائرنگ کی جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ ممنوعہ جنگجو گروپ جیش محمد کے کم از کم 4 جنگجو کشتواڑ کے چھترو علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں اس وقت انکاؤنٹر جاری ہے اور انکاؤنٹر کے علاقے کے قریبی علاقوں میں تلاشی مہم تیز کردی گئی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے فوج کے ساتھ مل کر عسکریت پسندوں کو بے اثر کرنے کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس فوج کے ساتھ موقع پر ہے اور پورے علاقے کو گھیرے میں لیا گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہیں کہ دو ماہ قبل ڈوڈہ کے ڈیسا علاقے میں ان عسکریت پسندوں نے ہی حملہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: