ترال(پلوامہ): ایک طرف جہاں انتظامیہ ہر گھر کو نل سے جوڑنے کے لیے جل جیون مشن اور دیگر کئی مرکزی اسکیموں پر کروڑوں روپے صرف کر رہا ہے، وہیں اس جدید دور میں بھی کئی علاقے ایسے ہیں جہاں اب تک پینے کا صاف پانی عوام کے لیے دستیاب نہیں کرایا گیا ہے، جس کی وجہ سے عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اس سلسلے میں گجر بستی نانر ترال کی آبادی نے محکمہ جل شکتی کے خلاف ایک خاموش احتجاج کیا اور سرکاری دعوؤں کی نفی کر دی۔ احتجاج پر آمادہ ان لوگوں نے بتایا کہ وہ یہاں پچھلے آٹھ سالوں سے رہ رہے ہیں، لیکن ابھی تک بستی کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کو روزانہ بنیادوں پر مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک طرف جل شکتی محکمہ ہر گھر کو نل سے جوڑنے کا دعوی کر رہا ہے، وہیں یہ محکمہ گزشتہ آٹھ برسوں سے بستی کو پانی فراہم نہیں کر پا رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ انکی خواتین کو کئی کلومیٹر دور سے پانی حاصل کرنا پڑتا ہے، جو کہ مصیبت سے کم نہیں ہے جبکہ برفباری کے بعد انہیں ٹینکر سروس بھی بند کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: نانر گجر بستی کے لوگ جل شکتی محکمہ سے نالاں
گجر بستی نانر کے باشندوں نے بتایا کہ انہوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی کے نوٹس میں بھی لایا ہے، لیکن ابھی تک ان کا یہ مسئلہ حل نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے جل شکتی محکمہ سے بستی کو پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔