پلوامہ: وزیراعظم نریندر مودی کل کشمیر وادی کا دورہ کریں گے۔ نریندر مودی 7 مارچ کو کشمیر آئیں گے جس کےلئے سرکاری سطح پر تیاریوں کو حتمیٰ شکل دی گئی ہے۔ مودی کے دورہ سے مقامی بی جے پی یونٹ کے حوصلے بلند ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ کے پیش نظر پوری وادی میں سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کا دورہ اہمیت کا حامل اس لئے بھی ہے کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد وہ پہلی بار وادی کا دورہ کررہے ہیں اور مانا جارہا ہے کہ بہت جلد جموں و کشمیر میں انتخابات بھی منعقد ہوں گے۔
وہیں وزیراعظم کے دورہ سے کشمیریوں کو توقعات بھی وابستہ ہیں، خاص کر گجر بکروال طبقہ کو مودی کے دورہ سے کچھ زیادہ ہی توقعات ہیں۔ سابق سرپنچ چودھری یار محمد پوسوال نے کہا کہ ’مودی حکومت میں گجر بکروال طبقہ کو کافی فائدہ حاصل ہوا ہے، خاصکر دور افتادہ علاقوں میں بنیادی سہولیات سڑک، بجلی، پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے تاہم بیروزگاری کو دور کرنے کے حوالے سے ٹھوس اقدمات وقت کا تقاضہ ہے۔
اسی طرح دودھ مرگ ترال سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی شخص محمد عبدللہ کھاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وزیر اعظم کے دورے سے گجر بکروال طبقے کو کافی امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ ہمارا طبقہ آج بھی بنیادی طور پسماندگی کا شکار ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم کو روزگار پیکیج کا اعلان کرنا چاہیے۔ انہوں نے طبقہ کو سیاست میں بھی ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا۔ محمد عبدللہ نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم مودی کو دورے کے دوران ریاست کے درجہ کو بحال کیا جانا چاہئے۔ ایک اور شہری محمد یوسف نے کہاکہ مودی حکومت نے پہاڈیوں کو ایس ٹی کا درجہ دیکر ہمارے طبقہ کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔