ETV Bharat / jammu-and-kashmir

توہین آمیز پوسٹ، کشمیر پولیس نے کیا عوام کو متنبہ - GMC Srinagar Blasphemous Post

جی ایم سی سرینگر میں ایک غیر مقامی طالب علم کی جانب سے توہین آمیز مواد اپلوڈ کیے جانے پر مقامی مسلم طلبہ نے گزشتہ روز احتجاج کیا۔ این آئی ٹی سرینگر میں بھی طلبہ نے اس کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 6, 2024, 6:14 PM IST

توہین آمیز پوسٹ، کشمیر پولیس نے کیا عوام کو متنبہ
توہین آمیز پوسٹ، کشمیر پولیس نے کیا عوام کو متنبہ (ETV Bharat)
وی کے بردھی (ETV Bharat)

سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) میں ایک غیر مقامی طالب علم کی جانب سے مبینہ طور توہین آمیز پوسٹ کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر جموں کشمیر پولیس نے آج عوام کو متنبہ کیا کہ وہ ’’افواہ بازوں سے باخبر رہیں۔‘‘ پولیس نے سخت انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’امن و قانون بگاڑنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔‘‘

کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل، ودھی کمار بردھی، نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے اس معاملے میں بروقت کارروائی کرکے مقدمہ درج کیا ہے جس کی باضابطہ طور کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کسی بھی فرد یا افراد کو کسی بھی مذہب یا فرقے سے وابستہ عقائد اور معاملات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے عوام کو متنبہ کیا کہ وہ شرپسندوں کی افواہوں سے باخبر رہیں اور پولیس، قانونی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے میں قاصر نہیں رہے گی۔

غور طلب ہے کہ اس معاملے پر گزشتہ روز سے سرینگر کے میڈیکل کالج (GMC Srinagar) میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے جی ایم سی حکام نے مذکورہ غیر مقامی طالب علم کو معطل کیا ہے جبکہ کالج نے تین روز تک تدریسی عمل بھی معطل کر دیا ہے۔ وہیں سرینگر کے حصرتبل میں واقع نیشنل انسٹی انسٹیچوٹ آف ٹیکنالوجی (NIT Srinagar) میں بھی ایک روز تک تدریسی عمل کو معطل کیا گیا ہے۔ این آئی ٹی میں بھی کالج کے احاطے کے اندر طلباء نے احتجاج کیا۔

سرینگر پارلیمانی حلقے سے حالیہ دنوں منتخب ہوئے رکن اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر آغا روح اللہ مہدی نے بھی اس معاملے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرینگر انتظامیہ کو مذکورہ طالب علم کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے، محض انکو معطل کرنا کافی نہیں ہے۔ روح اللہ مہدی نے ایکس پر لکھا کہ سرینگر کے تعلیمی اداروں میں یہ کچھ طلباء کی عادت بن گئی ہے کہ وہ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وسلم) کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرتے ہیں۔ جی ایم سی، سرینگر کا معاملہ اس کی تازہ مثال ہے اور ایسی حرکتیں قابل برداشت نہیں ہیں۔ روح اللہ نے کہا: ’’ہم دیگر مذاہب کا معقول احترام کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی ہمارے مذہب کا احترام کریں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخی کو برداشت نہیں کیا جائے گا: متحدہ مجلس علما

توہین آمیز پوسٹ، گورنمنٹ میڈیکل کالج، این آئی ٹی سرینگر میں تدریسی سرگرمیاں معطل - Blasphemous Post

وی کے بردھی (ETV Bharat)

سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) میں ایک غیر مقامی طالب علم کی جانب سے مبینہ طور توہین آمیز پوسٹ کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر جموں کشمیر پولیس نے آج عوام کو متنبہ کیا کہ وہ ’’افواہ بازوں سے باخبر رہیں۔‘‘ پولیس نے سخت انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’امن و قانون بگاڑنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔‘‘

کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل، ودھی کمار بردھی، نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے اس معاملے میں بروقت کارروائی کرکے مقدمہ درج کیا ہے جس کی باضابطہ طور کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کسی بھی فرد یا افراد کو کسی بھی مذہب یا فرقے سے وابستہ عقائد اور معاملات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے عوام کو متنبہ کیا کہ وہ شرپسندوں کی افواہوں سے باخبر رہیں اور پولیس، قانونی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے میں قاصر نہیں رہے گی۔

غور طلب ہے کہ اس معاملے پر گزشتہ روز سے سرینگر کے میڈیکل کالج (GMC Srinagar) میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے جی ایم سی حکام نے مذکورہ غیر مقامی طالب علم کو معطل کیا ہے جبکہ کالج نے تین روز تک تدریسی عمل بھی معطل کر دیا ہے۔ وہیں سرینگر کے حصرتبل میں واقع نیشنل انسٹی انسٹیچوٹ آف ٹیکنالوجی (NIT Srinagar) میں بھی ایک روز تک تدریسی عمل کو معطل کیا گیا ہے۔ این آئی ٹی میں بھی کالج کے احاطے کے اندر طلباء نے احتجاج کیا۔

سرینگر پارلیمانی حلقے سے حالیہ دنوں منتخب ہوئے رکن اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر آغا روح اللہ مہدی نے بھی اس معاملے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرینگر انتظامیہ کو مذکورہ طالب علم کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے، محض انکو معطل کرنا کافی نہیں ہے۔ روح اللہ مہدی نے ایکس پر لکھا کہ سرینگر کے تعلیمی اداروں میں یہ کچھ طلباء کی عادت بن گئی ہے کہ وہ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وسلم) کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرتے ہیں۔ جی ایم سی، سرینگر کا معاملہ اس کی تازہ مثال ہے اور ایسی حرکتیں قابل برداشت نہیں ہیں۔ روح اللہ نے کہا: ’’ہم دیگر مذاہب کا معقول احترام کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی ہمارے مذہب کا احترام کریں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخی کو برداشت نہیں کیا جائے گا: متحدہ مجلس علما

توہین آمیز پوسٹ، گورنمنٹ میڈیکل کالج، این آئی ٹی سرینگر میں تدریسی سرگرمیاں معطل - Blasphemous Post

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.