ETV Bharat / jammu-and-kashmir

چراغ تلے اندھیرا، اوڑی میں بجلی کٹوتی سے عوام پریشان - اوڑی پاور پروجیکٹ

سرحدی قصبہ اوڑی میں قریب تین دہائیاں قبل ’’اوڑی پن پاور بجلی پروجیکٹ‘‘ کی تعمیر کے وقت علاقے کے باشندوں کو مفت اور بلا خلل بجلی سپلائی کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم اوڑی کے باشندے باقاعدگی سے بجلی بل ادا کرنے کے باوجود بھی بجلی سے محروم ہیں۔

چراغ تلے اندھیرا، اوڑی میں بجلی کٹوتی سے عوام پریشان
چراغ تلے اندھیرا، اوڑی میں بجلی کٹوتی سے عوام پریشان
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 29, 2024, 4:47 PM IST

چراغ تلے اندھیرا، اوڑی میں بجلی کٹوتی سے عوام پریشان

بارہمولہ (جموں کشمیر) : جموں کشمیر میں سردیوں کے اختتام اور بہار کے آغاز سے قبل ہی بجلی کی صورتحال میں بہتری دیکھنے کو ملتی تھی تاہم رواں برس بجلی بحران تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ وادی کشمیر کے شمال و جنوب میں بجلی کی بحرانی کیفیت سے لوگ کافی پریشاں ہیں۔ کارخانہ داروں سے لیکر چھوٹے تاجرین، گھریلوں صارفین سمیت طلبہ بھی بجلی کی طویل کٹوتی سے کافی پریشان ہیں۔

شمالی کشمیر کا سرحدی قصبہ اوڑی سینکڑوں میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے سبب کافی معروف ہے، تاہم یہاں بھی وادی کے دیگر علاقوں کی طرح لوگوں کو بجلی کی کٹوتی کے سبب سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقوں خاص کر اوڑی اور بونیار کے باشندوں نے محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا دعویٰ کیا کہ گزشتہ دنوں بجلی کی مزید کٹوتی کی گئی ہے جس سے نہ صرف عام صارفین بلکہ چھوٹے کاروباریوں خاص کر دکانداروں کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

اوڑی کے باشندوں کے مطابق ’’محکمہ بجلی ترسیلی نظام کو بہتر بنانے اور عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے لوگوں کو مزید مشکلات کی طرف دھکیل رہا ہے۔ بجلی نظام میں بہتری کے بجائے مزید کٹوتی کی جا رہی ہے۔‘‘ مقامی دکانداروں نے کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کے علاوہ اب بجلی فیس میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ لوگوں نے کہا: ’’بجلی محکمہ نے ماہانہ فیس میں اچانک قریباً 80فیصد اضافہ کیا تاہم بجلی سپلائی میں بہتری کے بجائے مزید کٹوتی کی جا رہی ہے جس سے لوگ مزید مشکلات سے جوجھ رہے ہین۔‘‘

مزید پڑھیں: کشمیر میں سرما کا اختتام، لیکن بجلی کٹوتی میں مزید اضافہ

لوگوں نے مزید کہا کہ اوڑی میں پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے وقت مرکزی سرکار، این ایچ پی سی نے اوڑی کے باشندوں کو مفت اور چوبیس گھنٹے بجلی سپلائی کا وعدہ کیا تھا، تاہم مفت بجلی فراہم کرنے کے بر عکس اضافہ وصول کیا جا رہا ہے جبکہ خود محکمہ کی جانب سے مشتہر کیے گئے شیڈول کے مطابق بھی بجلی سپلائی نہیں کی جا رہی ہے۔

چراغ تلے اندھیرا، اوڑی میں بجلی کٹوتی سے عوام پریشان

بارہمولہ (جموں کشمیر) : جموں کشمیر میں سردیوں کے اختتام اور بہار کے آغاز سے قبل ہی بجلی کی صورتحال میں بہتری دیکھنے کو ملتی تھی تاہم رواں برس بجلی بحران تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ وادی کشمیر کے شمال و جنوب میں بجلی کی بحرانی کیفیت سے لوگ کافی پریشاں ہیں۔ کارخانہ داروں سے لیکر چھوٹے تاجرین، گھریلوں صارفین سمیت طلبہ بھی بجلی کی طویل کٹوتی سے کافی پریشان ہیں۔

شمالی کشمیر کا سرحدی قصبہ اوڑی سینکڑوں میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے سبب کافی معروف ہے، تاہم یہاں بھی وادی کے دیگر علاقوں کی طرح لوگوں کو بجلی کی کٹوتی کے سبب سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقوں خاص کر اوڑی اور بونیار کے باشندوں نے محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا دعویٰ کیا کہ گزشتہ دنوں بجلی کی مزید کٹوتی کی گئی ہے جس سے نہ صرف عام صارفین بلکہ چھوٹے کاروباریوں خاص کر دکانداروں کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

اوڑی کے باشندوں کے مطابق ’’محکمہ بجلی ترسیلی نظام کو بہتر بنانے اور عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے لوگوں کو مزید مشکلات کی طرف دھکیل رہا ہے۔ بجلی نظام میں بہتری کے بجائے مزید کٹوتی کی جا رہی ہے۔‘‘ مقامی دکانداروں نے کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کے علاوہ اب بجلی فیس میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ لوگوں نے کہا: ’’بجلی محکمہ نے ماہانہ فیس میں اچانک قریباً 80فیصد اضافہ کیا تاہم بجلی سپلائی میں بہتری کے بجائے مزید کٹوتی کی جا رہی ہے جس سے لوگ مزید مشکلات سے جوجھ رہے ہین۔‘‘

مزید پڑھیں: کشمیر میں سرما کا اختتام، لیکن بجلی کٹوتی میں مزید اضافہ

لوگوں نے مزید کہا کہ اوڑی میں پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے وقت مرکزی سرکار، این ایچ پی سی نے اوڑی کے باشندوں کو مفت اور چوبیس گھنٹے بجلی سپلائی کا وعدہ کیا تھا، تاہم مفت بجلی فراہم کرنے کے بر عکس اضافہ وصول کیا جا رہا ہے جبکہ خود محکمہ کی جانب سے مشتہر کیے گئے شیڈول کے مطابق بھی بجلی سپلائی نہیں کی جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.