جموں (جموں کشمیر): سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) بسنت رتھ، جنہوں نے ’’تنازعات‘‘ کی وجہ سے اپنی انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کی نوکری کھو دی، نے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ اگرچہ وہ الیکشن نہیں لڑنا چاہتے لیکن انہوں نے کہا کہ وہ جموں خطہ سے کانگریس، پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے مشترکہ امیدواروں کی حمایت میں دونوں پارلیمانی نشستوں میں مہم چلائیں گے۔
بسنت رتھ نے جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل رشمی رنجن سوین کو ایک خط لکھا جس میں ان سے سکیورٹی فراہم کرنے کو کہا ہے۔ بسنت رتھ نے سماجی رابطہ گاہ فیس بک پر وہ خط پوسٹ کیا۔ پولیس چیف کو بھیجے گئے خط میں بسنت رتھ نے کہا کہ وہ کانگریس، پی ڈی پی اور این سی امیدواروں کے لیے انتخابی مہم چلانے کے لیے خطہ کے پہاڑی علاقوں میں جائیں گے جس کے لیے انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے۔ کیونکہ وہ پولیس میں رہ چکے ہیں اس لیے وہ عسکریت پسندوں کا 'ہدف' ہیں۔
انہوں نے خط میں کہا کہ اگر انہیں سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی اور اس دوران انہیں کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار پولیس ہوگی۔ بسنت رتھ نے اس سے قبل بھی نوکری چھوڑ کر سیاست میں آنے کا اعلان کیا تھا۔ تب انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا، لیکن بی جے پی کے مقامی رہنماؤں نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ بسنت رتھ اکثر اپنے سینئر افسران کو تنقید کا نشانہ بناتے آ رہے ہیں اور اب ان کی جانب سے لکھے گئے اس خط میں انہوں نے موجودہ ریاستی پولیس سربراہ کے کام کاج پر سوال اٹھایا۔
بسنت رتھ، اوڈیسہ کے پوری ضلع کے اترکاشی گاؤں پپلی کی رہنے والے ہیں۔ انہوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی، دہلی سے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔ سال 2000 میں سیول سروسز کا امتحان پاس کرنے کے بعد انہوں نے انڈین پولیس سروس کا انتخاب کیا۔ انہیں جموں و کشمیر کا کیڈر دیا گیا۔ 10 اگست 2023 کو مرکزی وزارت داخلہ نے عوامی مفاد میں انہیں قبل از وقت ریٹائر کر کے سب کو حیران کر دیا۔ بسنت رتھ نے اپنے سینئر افسران پر بدعنوانی کے سنگین الزامات عائد کیے تھے جس کی وجہ سے وہ کئی مہینوں تک معطل رہے۔
یہ بھی پڑھیں: Petition Of Ex-IPS Officer ہائی کورٹ نے سابق آئی پی ایس افسر کی عرضی کو نمٹایا