اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے مین ٹاؤن میں بیتی رات آتشزدگی کی ایک بھیانک واردات میں کئی دکانوں کے ساتھ ساتھ ایک مڈل اسکول اور کم از کم دس رہائشی مکان خاکستر ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کے مہمان محلہ، لال چوک علاقے میں پیر اور منگل کی درمیانی شب اچانک آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً کئی دکانوں اور رہائشی مکانات کو اپنی زد میں لے لیا۔ آتشزدگی کے سبب علاقے میں افراتفری کا ماحول پھیل گیا۔
مقامی باشندوں نے آگ لگنے کے فوراً بعد فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کو مطلع کیا جنہوں نے آگ بھجانے کی کاروائی شروع کی۔ معلوم ہوا ہے کہ مقامی رضاکاروں اور جموں و کشمیر پولیس اہلکاروں نے بھی آگ بجھانے کی کارروائی میں مدد کی۔ تاہم آگ کی زد میں آکر علاقے کے ایک سرکاری اسکول اور اس کے ساتھ کئی رہائشی مکانوں سمیت دکانوں میں موجود لاکھوں روپے مالیت کا سامان راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔
آگ لگنے کی وجوہات کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا تاہم گمان ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے۔ ادھر، انتظامیہ کے اعلیٰ افسران اور پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر موقع کا جائزہ لیا اور آگ متاثرین سے انکی فریاد سرکار تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی۔ ڈپٹی کمشنر اننت ناگ ڈاکٹر فخرالدین حامد نے بھی آتشزدگی متاثرین سے ملاقات کی اور انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’متاثرین کی باز آباد کاری کے لئے جلد از جلد اقدامات اُٹھائیں جائیں گے اور اور آج ہی انکے لئے مالی اِمداد واگزر کی جائے گا۔‘‘ دوسری جانب، اننت ناگ پولیس نے ایک کیس درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے۔ جبکہ مقامی باشندوں نے حکام سے متاثرین کی بازآبادکاری اور امداد میں سرعت کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آستان عالیہ آتشزدگی میں خاکستر، لوگوں نے کیا احتجاج - Shrine Gutted