ETV Bharat / jammu-and-kashmir

فائر اینڈ ایمرجنسی بھرتی عمل میں تحقیقات کا مطالبہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 17, 2024, 8:12 PM IST

کنگن، گاندربل میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے امتحانات میں شامل امیدواروں نے ایک بار پھر احتجاج کرتے ہوئے حکام سے بھرتی عمل میں انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔

فائر اینڈ ایمرجنسی بھرتی عمل میں تحقیقات کا مطالبہ
فائر اینڈ ایمرجنسی بھرتی عمل میں تحقیقات کا مطالبہ
فائر اینڈ ایمرجنسی بھرتی عمل میں تحقیقات کا مطالبہ

گاندربل (جموں کشمیر) : کئی ماہ قبل فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے امتحانات میں شامل امیدواروں نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں خاموش احتجاج کیا۔ احتجاج کے بعد امیدواروں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران فائر اینڈ ایمرجنسی میں بھرتی کے عمل میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، اقربا پروری اور جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے ’’بھرتی گھوٹالے کی سی بی آئی تحقیقات‘‘ کا مطالبہ کیا۔

احتجاج کر رہے امیدواروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا امتحان تین بار منعقد ہوا اور ہر بار نتائج میں مشکوک تبدیلیاں کی گئیں۔ انہوں نے خاص طور پر 20 ستمبر 2020 کو منعقد ہوئے آخری امتحان پر بھی سخت اعتراضات کیے۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ستمبر 2020میں منعقد ہوئے امتحان میں کامیاب قرار دئے گئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان 3 اکتوبر 2020 کو کیا گیا۔ تاہم انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’یہ نام فائر ڈپارٹمنٹ کے کچھ اہلکاروں اور بھرتی کے عمل کو انجام دینے والی ایجنسی، ٹائم اینڈ ٹیکنالوجی اور ایل ایم ای ایس کے ساتھ مل کر ایک گھپلے کے ذریعے منتخب کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا: ’’حیران کن طور پر آٹھویں یا دسویں پاس امیدواروں کو منتخب جبکہ گریجویٹ یا ماسٹرس ڈگری یافتہ نوجوانوں کو ڈراپ کیا گیا۔‘‘

امیدواروں نے کہا کہ انہوں نے اس ’’گھوٹالے کی تحقیقات‘‘ کے لیے سی بی آئی سے رجوع کیا ہے اور انصاف ملنے تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا ’’ہم نے اب تک کئی بار گاندربل سمیت سرینگر میں بھی درجنوں احتجاجی مظاہرے کیے، لیکن کسی نے ہماری بات نہیں سنی اور ہمیں جموں کا سفر کرنے پر بھی مجبور کیا گیا۔ احتجاج کرنے کے بعد حکام نے تحقیقات کی صرف یقین دہانی کی تاہم ابھی تک طویل عرصہ گزرنے کے باعد بھی اس حوالہ سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔‘‘

مزید پڑھیں: جموں میں فائر اینڈ ایمرجنسی کے امیدواروں کا احتجاج

انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے ذاتی مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

فائر اینڈ ایمرجنسی بھرتی عمل میں تحقیقات کا مطالبہ

گاندربل (جموں کشمیر) : کئی ماہ قبل فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے امتحانات میں شامل امیدواروں نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں خاموش احتجاج کیا۔ احتجاج کے بعد امیدواروں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران فائر اینڈ ایمرجنسی میں بھرتی کے عمل میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی، اقربا پروری اور جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے ’’بھرتی گھوٹالے کی سی بی آئی تحقیقات‘‘ کا مطالبہ کیا۔

احتجاج کر رہے امیدواروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا امتحان تین بار منعقد ہوا اور ہر بار نتائج میں مشکوک تبدیلیاں کی گئیں۔ انہوں نے خاص طور پر 20 ستمبر 2020 کو منعقد ہوئے آخری امتحان پر بھی سخت اعتراضات کیے۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ستمبر 2020میں منعقد ہوئے امتحان میں کامیاب قرار دئے گئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان 3 اکتوبر 2020 کو کیا گیا۔ تاہم انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’یہ نام فائر ڈپارٹمنٹ کے کچھ اہلکاروں اور بھرتی کے عمل کو انجام دینے والی ایجنسی، ٹائم اینڈ ٹیکنالوجی اور ایل ایم ای ایس کے ساتھ مل کر ایک گھپلے کے ذریعے منتخب کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا: ’’حیران کن طور پر آٹھویں یا دسویں پاس امیدواروں کو منتخب جبکہ گریجویٹ یا ماسٹرس ڈگری یافتہ نوجوانوں کو ڈراپ کیا گیا۔‘‘

امیدواروں نے کہا کہ انہوں نے اس ’’گھوٹالے کی تحقیقات‘‘ کے لیے سی بی آئی سے رجوع کیا ہے اور انصاف ملنے تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا ’’ہم نے اب تک کئی بار گاندربل سمیت سرینگر میں بھی درجنوں احتجاجی مظاہرے کیے، لیکن کسی نے ہماری بات نہیں سنی اور ہمیں جموں کا سفر کرنے پر بھی مجبور کیا گیا۔ احتجاج کرنے کے بعد حکام نے تحقیقات کی صرف یقین دہانی کی تاہم ابھی تک طویل عرصہ گزرنے کے باعد بھی اس حوالہ سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔‘‘

مزید پڑھیں: جموں میں فائر اینڈ ایمرجنسی کے امیدواروں کا احتجاج

انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے ذاتی مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.