پلوامہ: متوفی کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے الزام عائد کیا کہ گھر میں کسی ذاتی جھگڑے کی وجہ سے اس نے اپنی تین بیٹیوں اور بیوی کو چھوڑ کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ متوفی کے رشتہ دار اعجاز احمد ڈار نے بتایا کہ اس کے والدین اور بھائیوں کے ساتھ زمین کا تنازع چل رہا تھا۔ کل زمین پر لڑائی کے بعد گھر واپس آکر کوئی زہریلی چیز کھا لی۔ اس کو اگرچہ علاج کے لیے ایس ایم ایچ ایس اسپتال سرینگر منتقل کردیا گیا تھا لیکن ڈاکٹروں اسے مردہ قرار دیا۔
انہوں نے پولیس اور علاقے کی عوام سے اپیل کی کہ وہ محمد شفیع وانی کی بیوہ اور ان کی تین یتیم بیٹیوں کے ساتھ انصاف کریں۔ بعد ازاں انہیں ضلع اسپتال پلوامہ میں پوسٹ مارٹم کیا گیا اور تمام طبی اور قانونی لوازمات پورے کرنے کے بعد لاش کو آخری رسومات کے لیے اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع پلوامہ میں محمکہ بجلی کے ملازمین متحرک
وہیں پلوامہ پولیس نے دفعہ 306 کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی۔ پولیس نے پورے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ اس معاملے میں رشتہ داروں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس کو پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کا انتظار ہے۔علاقے میں غم کا ماحول ہے۔