ETV Bharat / jammu-and-kashmir

فاروق عبداللہ صحت کی خرابی کی وجہ سے لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گے: عمر عبداللہ - Farooq Abdulla Not Contest Election - FAROOQ ABDULLA NOT CONTEST ELECTION

Farooq Abdullah will Not Contest LS Elections: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ فاروق عبداللہ صحت کی خرابی کی وجہ سے لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گے۔ پی ڈی پی کی جانب سے پانچوں لوک سبھا سیٹوں پر لڑنے کے اعلان پر انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو کون روک سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ الائنس کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتیں۔

Farooq Abdullah will not contest Lok Sabha elections due to ill health: Omar Abdullah
Farooq Abdullah will not contest Lok Sabha elections due to ill health: Omar Abdullah
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 3, 2024, 5:14 PM IST

فاروق عبداللہ صحت کی خرابی کی وجہ سے لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گے: عمر عبداللہ

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سینئر رہنما عمر عبداللہ نے بدھ کو کہا کہ پارٹی کے سرپرست اور سری نگر سے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ جموں و کشمیر سے آئندہ لوک سبھا انتخابات نہیں لڑیں گے۔ تفصیلات کے مطابق عمر عبداللہ نے فاروق عبداللہ کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کی وجہ خراب صحت کو بتایا۔ انہوں نے یہ اعلان سری نگر کے علاقہ راولپورہ میں ایک بلاک کنونشن کے دوران کیا۔ نیشنل کانفرنس نے ابھی سری نگر اور بارہمولہ لوک سبھا حلقوں کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے، جب کہ سابق وزیر میاں الطاف اننت ناگ راجوری سیٹ سے پارٹی کے امیدوار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

پی ڈی پی،این سی انڈیا الائنس کا اٹوٹ حصہ ہیں، ہم اختلافات سے پرے ہیں: عمر عبداللہ - Omar abdullah on PDP

اس تعلق سے مزید تفصیلات میں این سی کے سینئر رہنما عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم نے پی ڈی پی کو جو فارمولہ دیا تھا وہ اسمبلی انتخابات کے لیے تھا اور 2014 کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے گئے تھے۔ لیکن اب محبوبہ مفتی جی کی یہ مرضی ہے کہ اگر انہوں نے جموں وکشمیر کی پانچوں لوک سبھا سیٹوں پر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے ان کو کون روک سکتا ہے۔

دوسری جانب اننت ناگ سیٹ سے لوک سبھا انتخاب میں حصہ لینے پر عمر عبداللہ نے غلام نبی آزاد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہ "دال میں کچھ کالا ہے"۔ تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بدھ کو غلام نبی آزاد کے اننت ناگ-پونچھ-راجوری سیٹ سے انتخاب لڑنے کے فیصلے پر تنقید کی۔ آزاد کے فیصلے پر اثرانداز ہونے والے ممکنہ عوامل کے بارے میں قیاس آرائی کرتے ہوئے عمر نے سرینگر میں ایک پارٹی تقریب کے موقع پر اپنا ردعمل طاہر کرتے ہوئے کہا کہ، "اگر وہ (آزاد) پارلیمنٹ میں داخل ہونے کے اتنے ہی خواہش مند ہیں، تو انہیں ادھم پور سیٹ کا انتخاب کرنا چاہیے تھا، کیونکہ چناب پٹی کو ہمیشہ ان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ انہوں نے کس دباؤ میں یہ فیصلہ کیا ہے۔ دال میں کچھ کالا ہے۔" عمر نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انتخابات میں شاندار کامیابی کی پیش گوئی کی۔
جموں و کشمیر کی پانچوں لوک سبھا سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کے محبوبہ مفتی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے، عمر عبداللہ نے سفارتی موقف برقرار رکھا، اور کہا، "اگر انہوں نے فیصلہ کیا ہے تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔" تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی نے پی ڈی پی کے فارمولے کو اپنایا ہے۔ "ہم نے صرف ان (پی ڈی پی) کے فارمولے پر عمل کیا۔ ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران، پی ڈی پی 2014 کے انتخابی نتائج چاہتی تھی کہ ہم، ہم خیال جماعتوں کے لیے مشترکہ امیدوار کھڑے کریں۔ ہم نے اس بار بھی ویسا ہی کیا، اور اس بار ہم نے لوک سبھا 2019 کے نتائج کو بنیاد کے طور پر فالو کیا۔" محبوبہ کے فیصلے کی بنیاد پر، انہوں نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے دوران اسی طرح کی حکمت عملی کے امکان کی پیشین گوئی کی۔
آپ لیڈر سنجے سنگھ کو دی گئی ضمانت کے بارے میں، عمر عبداللہ نے اس کیس پر سپریم کورٹ کے مشاہدات کو اجاگر کیا، جس میں مبینہ طور پر سیاسی دباؤ ڈالنے والی تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانچ پڑتال کی ضرورت پر زور دیا۔
آپ رہنماؤں کے جذبات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "وہ یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ سنگھ کے خلاف ٹھوس ثبوتوں کی کمی ہے۔" اس سے قبل پارٹی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران، عمر نے اعلان کیا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور سرینگر سے موجودہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے والد فاروق عبداللہ نے پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور دیگر اہم ارکان سے اپنی صحت کی خرابی کی وجہ سے انتخابات میں حصہ لینے سے پرہیز کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ عمر عبداللہ نے کہا، "انہوں نے علی محمد ساگر اور پارٹی کے دیگر ممبران سے اجازت لی ہے کہ وہ اس بار اپنی صحت کی وجہ سے الیکشن نہ لڑیں۔" گزشتہ برسوں میں اپنے والد کی طرف سے حاصل کی گئی حمایت کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے، عمر نے سری نگر حلقہ سے ایک مضبوط امیدوار کو نامزد کرنے کے لیے پارٹی کے عزم پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ایک قابل نمائندے کے انتخاب کی اہمیت پر زور دیا۔ جو دہلی میں لوگوں کے خدشات اور امنگوں کو مؤثر طریقہ سے اٹھا سکے۔

فاروق عبداللہ صحت کی خرابی کی وجہ سے لوک سبھا الیکشن نہیں لڑیں گے: عمر عبداللہ

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سینئر رہنما عمر عبداللہ نے بدھ کو کہا کہ پارٹی کے سرپرست اور سری نگر سے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ جموں و کشمیر سے آئندہ لوک سبھا انتخابات نہیں لڑیں گے۔ تفصیلات کے مطابق عمر عبداللہ نے فاروق عبداللہ کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کی وجہ خراب صحت کو بتایا۔ انہوں نے یہ اعلان سری نگر کے علاقہ راولپورہ میں ایک بلاک کنونشن کے دوران کیا۔ نیشنل کانفرنس نے ابھی سری نگر اور بارہمولہ لوک سبھا حلقوں کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے، جب کہ سابق وزیر میاں الطاف اننت ناگ راجوری سیٹ سے پارٹی کے امیدوار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

پی ڈی پی،این سی انڈیا الائنس کا اٹوٹ حصہ ہیں، ہم اختلافات سے پرے ہیں: عمر عبداللہ - Omar abdullah on PDP

اس تعلق سے مزید تفصیلات میں این سی کے سینئر رہنما عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم نے پی ڈی پی کو جو فارمولہ دیا تھا وہ اسمبلی انتخابات کے لیے تھا اور 2014 کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے گئے تھے۔ لیکن اب محبوبہ مفتی جی کی یہ مرضی ہے کہ اگر انہوں نے جموں وکشمیر کی پانچوں لوک سبھا سیٹوں پر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے ان کو کون روک سکتا ہے۔

دوسری جانب اننت ناگ سیٹ سے لوک سبھا انتخاب میں حصہ لینے پر عمر عبداللہ نے غلام نبی آزاد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہ "دال میں کچھ کالا ہے"۔ تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بدھ کو غلام نبی آزاد کے اننت ناگ-پونچھ-راجوری سیٹ سے انتخاب لڑنے کے فیصلے پر تنقید کی۔ آزاد کے فیصلے پر اثرانداز ہونے والے ممکنہ عوامل کے بارے میں قیاس آرائی کرتے ہوئے عمر نے سرینگر میں ایک پارٹی تقریب کے موقع پر اپنا ردعمل طاہر کرتے ہوئے کہا کہ، "اگر وہ (آزاد) پارلیمنٹ میں داخل ہونے کے اتنے ہی خواہش مند ہیں، تو انہیں ادھم پور سیٹ کا انتخاب کرنا چاہیے تھا، کیونکہ چناب پٹی کو ہمیشہ ان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ انہوں نے کس دباؤ میں یہ فیصلہ کیا ہے۔ دال میں کچھ کالا ہے۔" عمر نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انتخابات میں شاندار کامیابی کی پیش گوئی کی۔
جموں و کشمیر کی پانچوں لوک سبھا سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کے محبوبہ مفتی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے، عمر عبداللہ نے سفارتی موقف برقرار رکھا، اور کہا، "اگر انہوں نے فیصلہ کیا ہے تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔" تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی نے پی ڈی پی کے فارمولے کو اپنایا ہے۔ "ہم نے صرف ان (پی ڈی پی) کے فارمولے پر عمل کیا۔ ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران، پی ڈی پی 2014 کے انتخابی نتائج چاہتی تھی کہ ہم، ہم خیال جماعتوں کے لیے مشترکہ امیدوار کھڑے کریں۔ ہم نے اس بار بھی ویسا ہی کیا، اور اس بار ہم نے لوک سبھا 2019 کے نتائج کو بنیاد کے طور پر فالو کیا۔" محبوبہ کے فیصلے کی بنیاد پر، انہوں نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے دوران اسی طرح کی حکمت عملی کے امکان کی پیشین گوئی کی۔
آپ لیڈر سنجے سنگھ کو دی گئی ضمانت کے بارے میں، عمر عبداللہ نے اس کیس پر سپریم کورٹ کے مشاہدات کو اجاگر کیا، جس میں مبینہ طور پر سیاسی دباؤ ڈالنے والی تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانچ پڑتال کی ضرورت پر زور دیا۔
آپ رہنماؤں کے جذبات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "وہ یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں کہ سنگھ کے خلاف ٹھوس ثبوتوں کی کمی ہے۔" اس سے قبل پارٹی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران، عمر نے اعلان کیا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور سرینگر سے موجودہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے والد فاروق عبداللہ نے پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور دیگر اہم ارکان سے اپنی صحت کی خرابی کی وجہ سے انتخابات میں حصہ لینے سے پرہیز کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ عمر عبداللہ نے کہا، "انہوں نے علی محمد ساگر اور پارٹی کے دیگر ممبران سے اجازت لی ہے کہ وہ اس بار اپنی صحت کی وجہ سے الیکشن نہ لڑیں۔" گزشتہ برسوں میں اپنے والد کی طرف سے حاصل کی گئی حمایت کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے، عمر نے سری نگر حلقہ سے ایک مضبوط امیدوار کو نامزد کرنے کے لیے پارٹی کے عزم پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ایک قابل نمائندے کے انتخاب کی اہمیت پر زور دیا۔ جو دہلی میں لوگوں کے خدشات اور امنگوں کو مؤثر طریقہ سے اٹھا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.