ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرانے میں "کچھ گڑبڑ" ہے: فاروق عبداللہ

الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا انتخابات، چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 13 ریاستوں کی 26 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات 19 اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں کرانے اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک بھر میں ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔

فاروق عبداللہ
فاروق عبداللہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 16, 2024, 8:42 PM IST

اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرانے میں "کچھ گڑبڑ" ہیں: فاروق عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ اسمبلی انتخابات کا انعقاد نہ کرنے میں "کچھ گڑبڑ" ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ون نیشن ون الیکشن کی بات کرتی ہے اور یہاں ایک اچھا موقع تھا کہ دنوں انتخابات بک وقت کرائے جائے۔

واضح رہے الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا انتخابات، چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 13 ریاستوں کی 26 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات کے اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا الیکشن کے ساتھ منعقد نہ کرنے کہ وجوہات دیتے ہوئے کہا کہ مقامی انتظامیہ کو سکیورٹی کے خدشات ہیں جبکہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 میں ترمیم میں بھی تاخیر کی وجہ سے الیکشن کمیشن تیاری نہیں کرسکا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ "اگر پارلیمانی انتخابات کے لیے سازگار حالات ہیں تو اسمبلی انتخابات کے لیے یہ کیسے ٹھیک نہیں؟ مجھے تو کچھ اور چیز لگ رہی ہے۔" انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں بشمول بی جے پی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جموں و کشمیر میں ایک ساتھ انتخابات کا مطالبہ کیا گیا، تاہم اس کے باجود بھی اسمبلی انتخابات میں تاخیر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات لوک سبھا کے ساتھ نہ کرانے پر ہمیں بہت دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا مرکز کو اگر یہاں کے لوگوں کا دل جیتنا چاہیے تھا تو انہیں یہاں لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخابات انعقاد کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے چار ریاستوں میں پارلیمانی اور ریاستی انتخابات بک وقت کرا رہی ہیں، لیکن جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنی حکومت منتخب کرنے کے حق سے کیوں دور کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:

جموں و کشمیر میں پانچ لوک سبھا سیٹوں کے لیے پانچ مرحلوں میں ہونگے انتخابات

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کیوں نہیں، کمیشن کی وضاحت


واضح رہے کہ ہفتہ کے روز الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا انتخابات، چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 13 ریاستوں کی 26 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات 19 اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں کرانے اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو کرانے کا اعلان کیا ہے۔

ای سی آئی نے جموں و کشمیر کی پانچ پارلیمانی نششتوں پر میں پانچ مرحلوں میں الیکشن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کا آغاز فیز 1 (اُدھم پور) میں 19 اپریل کو ووٹنگ کے ساتھ ہوگا، اس کے بعد فیز 2 (جموں) 26 اپریل کو، فیز 3 (اننت ناگ) 7 مئی کو، فیز 4 (سرینگر) 13 مئی، اور فیز 5 (بارہمولہ) 20 مئی کو۔ ان مراحل کے اختتام کے بعد ووٹوں کی حتمی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرانے میں "کچھ گڑبڑ" ہیں: فاروق عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ اسمبلی انتخابات کا انعقاد نہ کرنے میں "کچھ گڑبڑ" ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ون نیشن ون الیکشن کی بات کرتی ہے اور یہاں ایک اچھا موقع تھا کہ دنوں انتخابات بک وقت کرائے جائے۔

واضح رہے الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا انتخابات، چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 13 ریاستوں کی 26 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات کے اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا الیکشن کے ساتھ منعقد نہ کرنے کہ وجوہات دیتے ہوئے کہا کہ مقامی انتظامیہ کو سکیورٹی کے خدشات ہیں جبکہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 میں ترمیم میں بھی تاخیر کی وجہ سے الیکشن کمیشن تیاری نہیں کرسکا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ "اگر پارلیمانی انتخابات کے لیے سازگار حالات ہیں تو اسمبلی انتخابات کے لیے یہ کیسے ٹھیک نہیں؟ مجھے تو کچھ اور چیز لگ رہی ہے۔" انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں بشمول بی جے پی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جموں و کشمیر میں ایک ساتھ انتخابات کا مطالبہ کیا گیا، تاہم اس کے باجود بھی اسمبلی انتخابات میں تاخیر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات لوک سبھا کے ساتھ نہ کرانے پر ہمیں بہت دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا مرکز کو اگر یہاں کے لوگوں کا دل جیتنا چاہیے تھا تو انہیں یہاں لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخابات انعقاد کرنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے چار ریاستوں میں پارلیمانی اور ریاستی انتخابات بک وقت کرا رہی ہیں، لیکن جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنی حکومت منتخب کرنے کے حق سے کیوں دور کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:

جموں و کشمیر میں پانچ لوک سبھا سیٹوں کے لیے پانچ مرحلوں میں ہونگے انتخابات

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کیوں نہیں، کمیشن کی وضاحت


واضح رہے کہ ہفتہ کے روز الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا انتخابات، چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور 13 ریاستوں کی 26 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات 19 اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں کرانے اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو کرانے کا اعلان کیا ہے۔

ای سی آئی نے جموں و کشمیر کی پانچ پارلیمانی نششتوں پر میں پانچ مرحلوں میں الیکشن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کا آغاز فیز 1 (اُدھم پور) میں 19 اپریل کو ووٹنگ کے ساتھ ہوگا، اس کے بعد فیز 2 (جموں) 26 اپریل کو، فیز 3 (اننت ناگ) 7 مئی کو، فیز 4 (سرینگر) 13 مئی، اور فیز 5 (بارہمولہ) 20 مئی کو۔ ان مراحل کے اختتام کے بعد ووٹوں کی حتمی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.