سرینگر: ملک کی تمام ریاستوں کی طرح مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں بھی لوک سبھا انتخابات کو لے کر گہماگہمی زور شور سے جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کی ایک ٹیم اس وقت جموں و کشمیر میں ہے۔ الیکشن کمیشن کی ٹیم جہاں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں بات چیت کرے گی۔ وہیں سول اور پولیس انتظامیہ سے وہ سیکورٹی و دیگر انتظامات کا جائزہ لیں گے۔
اس ٹیم کی قیادت چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا راجیو کمار کر رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ کمیشن کے دیگر ملازمین بھی یہاں آئے ہوئے ہیں۔ مقامی سیاسی پارٹیوں کے نمائندے اسمبلی انتخابات کو منعقد کرنے پر زور دیں گے۔ یہ اجلاس سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہو رہی ہے جہاں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ سیاسی پارٹیاں گزشتہ پانچ برسوں سے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ کر رہیں ہیں۔ واضح رہے کہ جموں کشمیر میں سنہ 2014 میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے تھے۔اس وقت پی ڈی پی اور بی جے پی نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔ تاہم بی جے پی کی حمایت واپس لینے کے سبب یہ حکومت 8 جون 2018 کو گر گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کا کشمیر دورہ منگل کو متوقع
غور طلب ہے کہ 2018 سے یہاں صدر راج نافذ ہے، جبکہ پانچ اگست سنہ 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار نے ریاست کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کیا۔ اس کے بعد یوٹی جموں و کشمیر انتظامیہ کی باگ ڈور صدر کے نمائندے لیفٹننٹ گورنر کے ہاتھوں میں ہے۔