بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں واقع سیاحتی مقام دودھ پتھری وادی میں اُبھرتے ہوئے سیاحتی مقامات میں سرِفہرست ہے۔ سال 2023 میں اٹھائیس لاکھ مقامی، ملکی اور غیرملکی سیاحوں نے اس صحت افزا جگہ کا گھومنے کے لیے انتخاب کیا۔ ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے چندر دیپ چیکو کھٹانہ نے بتایا کہ وہ فریدآباد سے یہاں آئے ہیں اور ان کو بہت مسرت محسوس ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے کشمیر سے پیار ہے اور ہم یہاں آتے رہتے ہیں۔ ہمارا پورا گروپ پچھلے پانچ دنوں سے وادی میں گھوم رہا ہے، جس میں گلمرگ، سونمرگ، ڈل جھیل اور دودھ پتھری شامل ہیں۔ مگر اول نمبر جو ہمیں سیاحتی مقام پسند آیا ہے وہ ہے دودھ پتھری۔ یہاں کی فضا بہت ہی خوبصورت مناظر پیش کرتی ہیں۔
اس موقعے پر چیف ایگزیکیٹو آفیسر نرگس سُریہ نے بتایا کہ کوؤڈ-19 کے بعد دودھ پتھری میں سال در سال سیاحوں کی آمد بڑھتی چلی گئی ہے۔ اس کا اندازہ آپ اس سے بھی لگا سکتے ہیں کہ 2021 میں ایک اعشاریہ ایک چار لاکھ سیاح دودھ پتھری آئے اور 2022 میں آٹھ اعشاریہ پانچ لاکھ سیاحوں نے دودھ پتھری کا دورہ کیا، جبکہ وہیں سال 2023 میں یہ تعداد بڑھ کر اٹھائیس لاکھ کو عبور کر گئی، جس سے دودھ پتھری پورے ملک میں مشہور ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان سیاحوں میں مقامی اور غیر مقامی سیاحوں کے علاوہ بین الاقوامی سیاح بھی شامل ہیں۔ جن کی تعداد تین ہزار ایک سو نواسی رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے سیاحوں کے لئے دودھ پتھری میں سب سے زیادہ ضروری بیت الخلاء کی سہولت پورے سال رکھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کم بجٹ میں ہٹرز دستیاب ہیں اور علاوہ ازیں چائے کی ٹپری، پونی والاز، سکی شاپ اور سلجز سے بھی سیاح لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سرینگر میں ایک ماہ کے دوران آبی ٹرانسپورٹ بحال ہونے کی توقع
جھیل وولر میں 4 سے 5 لاکھ مہمان پرندے آچکے ہیں
سی ای او دودھ پتھری کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی یہاں آمد سے کوڑا بھی جمع ہوتا ہے، جس کو ہم منسپل کمیٹی خان صاحب کے ساتھ اشتراک کر کے پورا صاف کرتے ہیں اور اس کے لئے ہم نے ایک پروجیکٹ بھی بنایا ہے، جس سے اس مسئلے کا مکمل حل ہوگا۔