سرینگر: سرینگر پارلیمانی نشست کے پی ڈی پی امیدوار وحید الرحمان پرہ نے کہا کہ اس بار کے انتخابات میں لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کو پولنگ مراکز تک ضرور آنا چاہیے تاکہ جموں وکشمیر میں سیاسی تبدیلی دیکھنے کو ملے اور یہاں جموں وکشمیر کے عوام کی بات پورے ملک تک پہنچ پائے۔ یہاں لوگ اس وقت گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار وحید الرحمان پرہ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ سرینگر میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرنے سے قبل مختصر بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں خاص طور پر نوجوانوں میں اس وقت خوف و ہراس پایا جارہا ہے اور ہر کوئی اپنی بات رکھنے سے ڈر محسوس کر رہا ہے۔ ایسے میں ہماری کوشش یہ ہے کہ لوگوں کے دلوں میں پائے جانے والے اس خوف و اضطراب کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں، لوگ اپنے ووٹ کے ذریعے موجودہ حکومت کو جواب دیں، کیونکہ جمہوریت میں ووٹ ایسا ہتھیار ہے جس سے لوگ اپنے رائے کا برملا طور اظہار کرسکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم ان لوگوں کی بھی بات کرتے ہیں جو کہ ہمارے مدِمقابل لڑ رہے ہیں، کیونکہ مسئلہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا ہے۔ اس لیے ہم ہر جگہ بھر پور طریقے سے بات پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جموں کشمیر کی اس تعمیر ترقی اور نوجوانوں کے تابناک مستقبل کی بات کر رہے ہیں جو کہ عزت و وقار اور جمہوری اقدار کی بنیاد پر ہو، نہ کہ رحم کی بنیاد پر۔
واضح رہے کہ بدھ سرینگر پارلیمانی نشست پر پی ڈی پی کے امیدوار وحیدالرحمان پرہ نے سرینگر کے ریٹرننگ آفیسر کے سامنے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کیے۔ اس قبل اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر بھی اپنے حامیوں کے ہمراہ سرینگر ڈی آفس یہنچ گئے۔
مزید پڑھیں: مرکزی سرکار کو یہاں کے نوجوانوں کو ایمنسٹی دینی چاہیے: وحید پرہ
سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے اگرچہ کئی آزاد امیدواروں نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں تاہم سخت مقابلہ پی ڈی پی کے وحید وحید الرحمان پرہ، اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر اور نیشنل کانفرنس کے آغاہ سید روح اللہ مہدی کے درمیان ہے۔ ایسے میں چار جون کو یہ عیاں ہوجائے گا کہ سرینگر پارلیمانی سیٹ پر کس سیاسی جماعت کا امیدوار اپنی جیت درج کرانے میں کامیاب ہوگا۔