سرینگر (جموں کشمیر): گزشتہ دنوں سرینگر کے پتھر مسجد، زینہ کدل علاقے میں آگ کی ایک بھیانک واردات میں کئی رہائشی مکانات خاکستر ہونے اور بڑے پیمانے پر املاک و جائیداد کے نقصان پر دارالخیر، میرواعظ منزل، سرینگر نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تنظیم کے سرپرست میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی طرف سے متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور متاثرین کی فوری باز آبادکاری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اس دوران دارالخیر، میرواعظ منزل کا ایک وفد مفتی غلام رسول سامون کی قیادت میں پتھر مسجد، زینہ کدل پہنچا اور متاثرہ کنبوں میں چاول، آٹا، کمبل اور کچن کٹ وغیرہ اور بنیادی ضروریات کی چیزیں بطور امداد پیش کیں۔ وفد نے متاثرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ دریں اثنا، دارالخیر میرواعظ منزل نے یہ بات پھر دہرائی ہے کہ ’’ملت کشمیر اس حقیقت سے باخبر ہے کہ دارالخیر میرواعظ منزل اپنے قیام کی مدت سے لیکر آج تک برابر اپنے مخلصین کی مالی اور جنسی معاونت سے برابر آفات سماویہ و ارضیہ کے دوران بلا امتیاز مذہب و ملت متاثرین کی حتی المقدور امداد اور بحالی کیلئے اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔‘‘ انہوں نے اہل ثروت حضرات سے ماضی کی طرح اس ملی ادارے کی ہر ممکن مدد اور معاونت کی اپیل دہرائی ہے۔
دریں اثناء، جنوبی کشمیر کے معروف دینی ادارے ’’ادارہ تحقیقات اسلامی‘‘ میں بھیانک آتشزدگی کے سبب ادارے کی بالائی منزل سمیت لائبریری کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ علاوہ ازیں ادارے کے نزدیک رہائش پذیر رہائشی مکانات کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرین نے صاحب ثروت افراد سے بازآبادکاری کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Shop Gutted in Anantnag آتشزدگی میں دکان خاکستر