سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرحدی ضلع پونچھ میں فوج کی جانب سے مبینہ طور زدو کوب کرکے ہلاک کئے گئے تین شہریوں کے لواحقین کو سرکاری ملازمتوں کے آرڈر فراہم کیے، علاوہ ازیں انہیں رہنے کے لئے ایک کنال زمین بھی دی گئی۔ منوج سنہا کے دفتر نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر کہا کہ ’’پونچھ کے شہریوں کے لواحقین کو معاوضے کے طور پر سرکاری نوکریوں کے لیے آرڈر دئے جبکہ انکو ایک کنال زمین بھی دی گئی۔‘‘
ایل اجی آفس نے ایکس پر تصویریں بھی شیئر کیں اور کہا کہ وہ لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور یقین دہانی کی کہ جموں کشمیر انتظامیہ ان کی ہرممکن معاونت کرے گی۔ لواحقین میں سفیر احمد کی زوجہ زرینہ بیگم، شوکت علی کے بھائی محمد رزاق اور شبیر احمد کے بھائی محمد کبیر ساکنہ بفلیاز کو یہ معاوضہ دیا گیا۔ غور طلب ہے کہ گزستہ برس دسمبر میں پونچھ کے بفلیاز علاقے میں فوج نے مبینہ طور تین شہریوں کو دوران حراست ہلاک کیا تھا۔ ہلاک شدگان میں سفیر احمد، شوکت علی اور شبیر احمد شامل تھے۔
مزید پڑھیں: پونچھ حراستی ہلاکتیں: ایل جی سنہا لواحقین کی ڈھارس بندھائیں گے
یاد رہے کہ فوج کی دو گاڑیوں پر عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر حملہ کرکے چار فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔ اس کے بعد فوج نے وہاں مقامی شہروں کو حراست میں لیا تھا جن میں مذکورہ تین شہریوں کی ہلاکت مبینہ طور فوج کی جانب سے زد و کوب کرنے سے ہوئی تھی۔ ان ہلاکتوں کے بعد مزکری وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ پونچھ آئے تھے اور لواحقین کو انصاف دینے کا وعدہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: محبوبہ مفتی خانہ نظر بند، پونچھ جانے کی اجازت نہیں دی گئی: پی ڈی پی