گاندربل: گاندربل میں واقع ہر مکھ ٹرانسپورٹ نامی کمپنی پر منی بسوں کو منظم طور صورہ سے گاندربل کے تمام روٹوں پر چلانے کی خدمات فراہم کرنے میں بے ضابطگی اور غیر قانونی طور پیسے وصول کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے اور اس کمپنی کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے جانے کے بعد معاملہ عدالت تک پہنچ گیا ہے جس کے چلتے شکایت درج کرنے والی پارٹی اور ہر مکھ ٹرانسپورٹ کمپنی کے وکلاء کے مابین بحث ہونے کے بعد سب حج (چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ) گاندربل نے کیس دائر کرنے والی پارٹی کو راحت دیتے ہوئے ہر مکھ ٹرانسپورٹ کے کام کاج کو بند کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ جبکہ اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر (اے آر ٹی، گاندربل) اور ایس ایچ او گاندربل کو ہدایت دی گئی ہے کہ ٹرانسپورٹ کمپنی کے ذریعے سے منی بس مالکان یا ڈرائیوروں سے روزانہ روٹ فیس وصول کرنے کے عمل کو مکمل طور بند کر دیا جائے۔
سب جج ( چیف جوڈیشل مجسٹریٹ گاندربل فیاض احمد قریشی کے سامنے دلائل پیش کرتے ہوئے شکایت کنندہ پارٹی کے وکیل نے بتایا کہ ہر مکھ ٹرانسپورٹ کمپنی عرصہ دراز سے سٹرانک آؤٹ ہو چکی ہے اور موجودہ وقت میں یہ کمپنی کہیں پر رجسٹر نہیں ہے۔ اس کے باوجود بھی اس کمپنی کو چلانے والے افراد طاقت اور اثر و رسوخ کے پر معصوم ڈرائیوروں یا بس مالکان کو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔
بحث کے دوران مزید بتایا گیا کہ منی بس ڈرائیوروں سے ہر روز فیس کے نام پر 160 روپے وصول کئے جاتے ہیں اور جو کوئی بھی اس نا جائز عمل کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کرتا ہے اس کے لئے سخت ترین مشکلات پیدا کی جاتی ہیں۔ حالانکہ ہر مکھ کا بچاو کرتے ہوئے ان کے کونسل کی طرف سے کہا گیا کہ وہ صوره، گاندربل یا کنگن بس سٹینڈ میں سے کسی بھی جگہ سے کوئی فیس نہیں وصولتے ہیں اور ڈرائیوروں کی تنگ طلبی کے الزامات غلط ہیں۔
اس ضمن میں سب جج گاندربل نے ایس ایچ او گاندربل کو تحقیقات کر کے کورٹ میں مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی ان سے کہا گیا ہے کہ اگر ہر مکھ کے نام پر کسی بھی جگہ سے کورٹ آرڈر کی خلاف ورزی کر کے وصولی کا کام ہوتا ہوا پایا گیا تو فوری طور قانونی کاروائی کی جائے۔ کیس کی مزید سماعت اگلی تاریخ 13 اگست مقرر کی گئی ہے۔ دریں اثناء مکھ ٹرانسپورٹ کے صدر کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی کی بنیاد مضبوط ہے اور حال ہی میں ان کی کمپنی کی رجسٹریشن کی معیاد ختم ہوئی ہے جو جلد ہی اس کی تجدید کی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ بیشتر منی بس ٹرانسپورٹر ان کے ساتھ ہیں اور ٹرانسپورٹ نظام کو چلانے کے لئے مکمل تعاون دیتے آئے ہیں جبکہ چند ٹرانسپورٹروں کی آپسی رنجش کے چلتے معاملہ کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ ادھر شکایت کنندگان نے کہا کہ ٹرانسپورٹر ہر مکھ کی زیادتیوں سے تنگ آچکے ہیں اور انہیں اب عدالت سے فوری اور مکمل انصاف کی توقع ہے۔