ETV Bharat / jammu-and-kashmir

توہین عدالت کیس: ڈی سی گاندربل کو جج سے معافی مانگنے کی ہدایت - DC Ganderbal Vs Sub Judge

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 12, 2024, 3:44 PM IST

ڈپٹی کمشنر شیامبیر سنگھ ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ میں ذاتی طور پیش ہوئے اور معافی بھی مانگی تاہم ہائی کورٹ نے ان کی معافی کو ناکافی قرار دیا۔

ڈی سی گاندربل (بائیں)، شیامبیر سنگھ
ڈی سی گاندربل (بائیں)، شیامبیر سنگھ (فائل فوٹو)

سرینگر (جموں کشمیر): ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے گاندربل کے ڈپٹی کمشنر شیامبیر سنگھ کو پیر کے روز عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاکہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) گاندربل کی جانب سے دائر توہین عدالت کے الزامات کا جواب دیا جا سکے۔ حالانکہ سنگھ نے عدالت میں معافی مانگ لی، لیکن عدالت نے اسے ناکافی قرار دیا اور ہدایت کی کہ اگر وہ واقعی (معافی مانگنے میں) مخلص ہیں تو ذاتی طور پر سی جے ایم گاندربل سے معافی مانگیں۔

جسٹس اتول سری دھرن اور جسٹس سنجیو کمار پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سنگھ کے جواب کا جائزہ لیا، لیکن اسے غیر تسلی بخش پایا۔ سنگھ نے کہا کہ ان کی جانب سے بے ادبی کا کوئی ارادہ نہیں تھا اور انہوں نے دوبارہ معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی عدالت کی بے عزتی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔ عدالت نے سنگھ کو ہدایت کی کہ اگر وہ واقعی مخلص ہیں تو وہ سی جے ایم گاندربل فیاض احمد قریشی سے ذاتی طور پر معافی مانگیں تاکہ ان کی معذرت پر غور کیا جا سکے۔

سنگھ نے بینچ کے سامنے کہا: ’’میرا مقصد کبھی بھی عدالت کی بے حرمتی کرنا نہیں تھا، غیر متوقع حالات کی وجہ سے ایسا ہوا۔ میں مخلصانہ معافی مانگتا ہوں۔‘‘ تاہم، عدالت مطمئن نہیں ہوئی اور کہا: ’’اگر آپ واقعی مخلص ہیں تو آپ کو بلاواسطہ سی جے ایم گاندربل کے پاس جا کر ان سے معافی مانگنی چاہیے۔ صرف اسی صورت میں آپ کی معذرت پر غور کیا جا سکتا ہے۔‘‘

عدالت نے عدلیہ اور انتظامیہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر سنگھ کو عدالتی حکم سے اختلاف تھا تو انہیں اعلیٰ عدالت سے نظرثانی کی درخواست کرنی چاہیے تھی، نہ کہ عدالتی عمل میں مداخلت کرنی چاہیے تھی۔ عدالت نے سنگھ کو سی جے ایم کے پاس جانے پر مجبور نہیں کیا، بلکہ اسے ایک رضاکارانہ اقدام کے طور پر مشورہ دیا۔

کیس کی اگلی سماعت بدھ، 14 اگست کو مقرر کی گئی ہے۔ توہین عدالت کے الزامات ایک زمین کے تنازع سے متعلق ہیں جس میں سی جے ایم گاندربل قریشی نے کئی افسران کی تنخواہیں ضبط کرنے کا حکم دیا تھا، جن میں ڈی سی گاندربل شیامبیر سنگھ بھی شامل تھے۔ سنگھ پر الزام ہے کہ انہوں نے جج کو مرعوب کرنے اور عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تھی۔ یہ کیس، جو ابتدائی طور پر سی جے ایم نے نمٹایا تھا، اب مزید جائزے کے لیے ہائی کورٹ کو بھیج دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سب جج کے ساتھ پنگا ضلع مجسٹریٹ کو پڑا مہنگا - DC Ganderbal Vs Sub judge

سرینگر (جموں کشمیر): ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے گاندربل کے ڈپٹی کمشنر شیامبیر سنگھ کو پیر کے روز عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاکہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) گاندربل کی جانب سے دائر توہین عدالت کے الزامات کا جواب دیا جا سکے۔ حالانکہ سنگھ نے عدالت میں معافی مانگ لی، لیکن عدالت نے اسے ناکافی قرار دیا اور ہدایت کی کہ اگر وہ واقعی (معافی مانگنے میں) مخلص ہیں تو ذاتی طور پر سی جے ایم گاندربل سے معافی مانگیں۔

جسٹس اتول سری دھرن اور جسٹس سنجیو کمار پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سنگھ کے جواب کا جائزہ لیا، لیکن اسے غیر تسلی بخش پایا۔ سنگھ نے کہا کہ ان کی جانب سے بے ادبی کا کوئی ارادہ نہیں تھا اور انہوں نے دوبارہ معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی عدالت کی بے عزتی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔ عدالت نے سنگھ کو ہدایت کی کہ اگر وہ واقعی مخلص ہیں تو وہ سی جے ایم گاندربل فیاض احمد قریشی سے ذاتی طور پر معافی مانگیں تاکہ ان کی معذرت پر غور کیا جا سکے۔

سنگھ نے بینچ کے سامنے کہا: ’’میرا مقصد کبھی بھی عدالت کی بے حرمتی کرنا نہیں تھا، غیر متوقع حالات کی وجہ سے ایسا ہوا۔ میں مخلصانہ معافی مانگتا ہوں۔‘‘ تاہم، عدالت مطمئن نہیں ہوئی اور کہا: ’’اگر آپ واقعی مخلص ہیں تو آپ کو بلاواسطہ سی جے ایم گاندربل کے پاس جا کر ان سے معافی مانگنی چاہیے۔ صرف اسی صورت میں آپ کی معذرت پر غور کیا جا سکتا ہے۔‘‘

عدالت نے عدلیہ اور انتظامیہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر سنگھ کو عدالتی حکم سے اختلاف تھا تو انہیں اعلیٰ عدالت سے نظرثانی کی درخواست کرنی چاہیے تھی، نہ کہ عدالتی عمل میں مداخلت کرنی چاہیے تھی۔ عدالت نے سنگھ کو سی جے ایم کے پاس جانے پر مجبور نہیں کیا، بلکہ اسے ایک رضاکارانہ اقدام کے طور پر مشورہ دیا۔

کیس کی اگلی سماعت بدھ، 14 اگست کو مقرر کی گئی ہے۔ توہین عدالت کے الزامات ایک زمین کے تنازع سے متعلق ہیں جس میں سی جے ایم گاندربل قریشی نے کئی افسران کی تنخواہیں ضبط کرنے کا حکم دیا تھا، جن میں ڈی سی گاندربل شیامبیر سنگھ بھی شامل تھے۔ سنگھ پر الزام ہے کہ انہوں نے جج کو مرعوب کرنے اور عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تھی۔ یہ کیس، جو ابتدائی طور پر سی جے ایم نے نمٹایا تھا، اب مزید جائزے کے لیے ہائی کورٹ کو بھیج دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سب جج کے ساتھ پنگا ضلع مجسٹریٹ کو پڑا مہنگا - DC Ganderbal Vs Sub judge

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.