سرینگر (جموں کشمیر) : ریاست آسام میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ’’بھارت جوڈو نیاے یاترا‘‘ کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنان کی جانب سے کی گئی مبینہ ہراسانی کے خلاف آج سرینگر میں کانگریس لیڈران و کارکنان نے احتجاج کیا۔ جموں کشمیر کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول نے پارٹی کارکنان کی قیادت کی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔ انہوں کہا کہ ’’راہل گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور ملک میں عوام کے ساتھ ناانصافی کے خلاف راہل گاندھی کی یاترا سے بھارتیہ جنتا پارٹی بوکھلاہٹ کا شکار ہو رہی ہے اور وہ اب راہل گاندھی اور کانگریس پر ایسے حملے کر رہے ہیں۔‘‘
وقار رسول نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ملک میں کالے قوانین لاگو کئے ہیں جس سے عام لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے اور جمہوری نظام کا قتل کیا جا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس، سرینگر میں پارٹی دفتر سے باہر احتجاج کرنا چاہتی تھی لیکن پولیس نے دفتر کے گیٹ کو بند کر دیا ہے اور باہر جانے سے مظاہرین کو روک رہی ہے۔ رام مندر کے افتتاح کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وقار رسول نے کہا: ’’یہ مذہبی معاملہ ہے، جس پر کانگریس کی دلی (کی) قیادت بیان دے گی۔
مزید پڑھیں: راہل گاندھی کو آسام میں شنکر دیو مندر جانے سے روکا گیا: کانگریس
غور طلب ہے کہ راہل گاندھی نے 14 جنوری سے ملک کی شمالی ریاست میزورم سے ’’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘‘ شروع کی ہے، تاہم آسام میں انکو بی جے پی کارکنان نے مبینہ طور ہراساں کیا اور انکے قافلے پر حملہ بھی کیا۔ یہ یاترا ریاست مہاراشٹرا میں اختتام ہوگی۔ اس سے قبل 2022کے ستمبر ماہ میں راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کی قیادت کی تھی جو کنیاکماری میں شروع ہوئی اور کشمیر میں جنوری 2023میں اختتام ہوئی تھی۔