جموں: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا جب سے اعلان کیا گیا ہے تب سے پارٹی کے اندر اور باہر ہنگامہ ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس پارٹی کے اتحاد کے اعلان کے تین دن بعد بھی امیدواروں کی لسٹ سامنے نہیں آئی ہے جبکہ نیشنل کانفرنس کے تین امیدواروں نے کاغذات نامزدگی پہلے مرحلے کے تحت داخل کیں اور کانگریس کے ایک بھی امیدوار نے ابھی تک کاغذات نامزدگی داخل نہیں کی۔
نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد کے بعد کانگریس میں اندرونی بغاوت شروع ہوگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل کانفرنس (این سی) نے جموں ڈویژن میں نگروٹہ، راپر ڈومانہ، وجے پور، نوشہرہ، سندربنی، چناب ویلی سمیت دس سے زائد سیٹوں کا مطالبہ کیا ہے، جس کی وجہ سے پارٹی کے اندر ہی مخالفت شروع ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے جموں ڈویژن میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کانگریس کئی اہم سیٹوں پر بی جے پی کو مقابلہ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لیکن نیشنل کانفرنس مذکورہ سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے جس سے کانگریس کو نقصان ہوگا۔ اس کے ساتھ جو لیڈران پچھلے دس سالوں سے پارٹی کی خدمت کر رہے ہیں انہیں متعلقہ سیٹ پر این سی کے مقابلے کے بعد مایوس ہونا پڑے گا۔
وہیں دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے سینئر سجاد شاہین نے ایک عوامی جلسے کے دوران بانیہال میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان اتحاد کی جم کر مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پر امید ہوں کہ مجھے انتخابات لڑنے کے لئے بانیہال سے مینڈیٹ ملے گا۔ تاہم دوسری جانب بانہیال سیٹ پر کانگریس کے سینئر لیڈر وقار رسول وانی کا نام کانگریس اور این سی اتحاد میں سامنے آرہا ہے۔