بارہمولہ: جنوبی کشمیر کے مختلف اضلاع کے ساتھ ساتھ شمالی کشمیر کے سوپور اور بارہمولہ میں بھی کثیر آبادی فروٹ انڈسٹری کے ساتھ وابستہ ہے، اور ہر سال ہزاروں کی تعداد میں سیب سے لدے ٹرک بھارت سمیت بیرون ممالک ایکسپورٹ کی جاتی ہیں۔ اور اس فروٹ انڈسٹری کے ساتھ کسان، کاشت کار، تاجر ٹرانسپورٹرس سے لیکر مزدوروں تک، ایک بڑی تعداد کا روزگار وابستہ ہے۔ گزشتہ برسوں سے کشمیر میں کولڈ اسٹوریج کا بھی رجحان بڑھ رہا ہے جس سے نہ صرف میوہ صنعت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے جبکہ روزگار کے وسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
بارہمولہ ضلع کے تاپر، پٹن علاقے سے تعلق رکھنے والے ارشاد احمد نے چند برس قبل اس علاقے میں North fresh Agro Apple Cold store یونٹ شروع کیا۔ ارشاد احمد کے مطابق انہوں نے نہ فروٹ انڈسٹری کو درپیش چیلنجز کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد کولڈ اسٹوریج یونٹ شروع کرنے کی ٹھان کی۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران ارشاد احمد نے بتایا کہ ان کے کولڈ اسٹور میں اس وقت سیب کے ہزاروں باکس موجود ہیں جو بالکل فریش (تازہ) ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران فیاض احمد نے کہا: ’’کولڈ اسٹوریج کا کام ستمبر سے ہی شروع ہوتا ہے اور درخت سے سیب اتارنے کے فوراً بعد کاشتکار اپنا مال یہاں پہنچاتے ہیں جو کئی ماہ تک پوری طرح فریش رہتا ہے۔‘‘ فیاض احمد کا کہنا ہے کہ سیب سے اتارنے کے فوراً بعد میوہ یہاں پہنچانے کی وجہ سے میوہ خاص کر سیب طویل عرصہ تک تازہ، رسیلا اور مزے دار رہ سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے کسانوں، کاشتکاروں میں کولڈ اسٹوریج کی اہمیت و افادیت کے حوالہ سے کم علمی اور جانکاری نہ ہونے پر سخت افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’کشمیر میں کولڈ اسٹور کی کافی اہمیت ہے کیونکہ یہ ایک بہترین طریقے ہے جس سے سیب سمیت دیگر میوہ جات کی کوالٹی کو طویل عرصہ تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ جس سے فروٹ گروورس کو کافی فائدہ مل سکتا ہے۔ لیکن ابھی بھی فروٹ گروورس کو اس کی مکمل جانکاری نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ عظیم فائدے سے محروم ہو جاتے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں:Kashmiri Apple Market Affected: ملک میں ایرانی سیب آنے سے کشمیری سیب کی مانگوں میں کمی
ارشاد احمد نے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کہا کہ ’’ہم کولڈ اسٹوریج میں کم از کم ایک سال تک میوہ اسٹور کر سکتے ہیں اور اس کی کوالٹی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوگی، اور صحیح وقت آنے پر ایک فروٹ گروور بہتر قیمت پر اپنے مال کو فروخت کر پائے گا۔‘‘ علاوہ ازیں ارشاد احمد نے کہا کہ کولڈ اسٹوریج روزگار کا ایک بہتر وسیلہ بھی ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا ان کے کارخانے میں انجینئر سے لیکر مزدور تک، قریب دو سو افراد کام کر ہیں جن میں بیشتر یہاں کے مقامی باشندے ہی ہیں۔