سرینگر: مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے منگل کو اپنی 21 روزہ بھوک ہڑتال ختم کردی۔سونم وانگچک نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کی تھی۔ انہوں نے لداخ کے لیے آئینی تحفظات اور اسے آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میگسیسے ایوارڈ یافتہ اور ماہر تعلیم سونم وانگچک نے اپنی بھوک ہڑتال کے آخری دن وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے لداخ کے مدوں کو حل کرنے کے لیے کچھ فراخدلی اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
وانگچک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، "ہم اپنے وزیر اعظم مودی اور اپنے وزیر داخلہ امت شاہ کو لداخ میں ہمالیہ کے پہاڑوں کے نازک ماحولیاتی نظام اور یہاں موجود منفرد مقامی قبائلی ثقافتوں کی حفاظت کے لیے یاد دلانے اور بیدار کرنے کی کوشش کررہیں۔"
انہوں نے کہا، ’’ہم مودی جی اور امت شاہ جی کو صرف سیاستدان کے طورپر نہیں سوچنا چاہتے۔ "ہم انہیں اسٹیٹس مین کے طور پر سوچنا پسند کریں گےاوراس کے لئے انہیں کچھ کردار اور وژن دکھانا ہوگا۔"
انہوں نے کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ جب ہمالیہ اور لداخ جیسے خاص طورسے نازک خطوں اور ملک کے اندر دیگر ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں کی بات آتی ہے تو ہمارے لیڈر کچھ سیاسی اور دور اندیشی کا مظاہرہ کریں گے۔
مزید پڑھیں:
- اداکار پرکاش راج لیہہ میں سونم وانگچک کی بھوک ہڑتال میں شامل
- ریاستی درجہ کا مطالبہ: لداخ کے رہنما لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں
- وانگچک کی حمایت میں کرگل میں بھی بھوک ہڑتال شروع
سونم وانگچک نے ہم وطنوں سے آئندہ پارلیمانی انتخابات کے دوران احتیاط سے ووٹ ڈالنے کی بھی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے۔ ہم شہریوں میں بہت خاص طاقت ہے۔ ہم کنگ میکر ہیں، ہم کسی حکومت کو اپنے طریقے بدلنے پر مجبور کر سکتے ہیں یا اگر حکومت کام نہیں کر رہی ہے تو اسے تبدیل کر سکتے ہیں۔ تو آیئے یاد رکھیں کہ اس بار قوم کے مفاد میں اپنے ووٹ کا استعمال احتیاط کے ساتھ کریں۔
(یو این آئی)