بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں آج جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ڈاکٹر شاہ نواز احمد ڈار کے اہل خانہ سے ملاقات کی، جو اتوار کی شام سونمرگ کے گگن گیر علاقے میں ایک تعمیراتی سائٹ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں دیگر چھ افراد کے ساتھ مارے گئے تھے۔
وزیر اعلیٰ کے ساتھ ان کے مشیر ناصر اسلم وانی، ایم ایل اے خانصاحب سیف الدین بھٹ اور ایم ایل اے بیروہ ڈاکٹر شفیع احمد وانی کے علاوہ دیگر لیڈران اور اہلکار بھی شامل تھے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سیف الدین بھٹ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہلاک شدہ ڈاکٹر شاہ نواز ڈار کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان کے بیٹے کی تعلیم کے تمام اخراجات کو از خود برداشت کریں گے۔ واضح رہے کہ اتوار کو شام دیر گئے گگن گیر میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے ایک بڑے حملے میں ڈاکٹر شاہ نواز سمیت چھ دیگر افراد مارے گئے تھے۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ عمر عبداللہ نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے گاؤں نیادگام میں ڈار کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے مقتول ڈاکٹر کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ عبداللہ کے ساتھ ان کے مشیر ناصر اسلم وانی بھی تھے۔
ڈاکٹر اور چھ مزدوروں کو اتوار کی شام سری نگر-لیہہ قومی شاہراہ پر سرنگ کی تعمیر کے مقام پر عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ڈاکٹر ڈار کو ایک انفراسٹرکچر کمپنی APCO انفراٹیک نے سرنگ کی تعمیر کے مقام پر تعینات کیا تھا جس کے لیے وہ کام کر رہے تھے۔