نئی دہلی: مودی حکومت نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی لگا دی ہے جس کی قیادت عسکری کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزام کا سامنا کر رہے یاسین ملک کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے چار دھڑوں کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی کو ہوا دینے میں ملوث ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جو بھی ملک کی سلامتی، خودمختاری اور سالمیت کو چیلنج کرتا پایا گیا اسے سخت قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایک الگ نوٹیفکیشن میں، مرکزی وزارت داخلہ نے جے کے پیپلز لیگ (جے کے پی ایل،مختار احمد وازہ)، جے کے پی ایل(بشیر احمد ٹوٹا)، جے کے پی ایل (غلام محمد خان) اور یعقوب شیخ کی قیادت والی جے کے پی ایل (عزیز شیخ) کے چار دھڑوں پر بھی پابندی عائد کردی۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، "مودی حکومت نے 'جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (محمد یاسین ملک دھڑے)' کو مزید پانچ سال کے لیے 'غیر قانونی ایسوسی ایشن' قرار دیا ہے۔"
امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ، جسے 5 سال کے لیے ممنوعہ گروپ بھی قرار دیا گیا تھا، نے دہشت گردی کے ذریعے جموں و کشمیر کی علیحدگی پسندی کو فروغ دینے، مدد کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرکے بھارت کی سالمیت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ، ’’مودی حکومت دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں اور تنظیموں کے لیے بے رحم رہے گی۔‘‘
یہ بھی پڑھیں:
- جماعت اسلامی کشمیر: اصلاحی خدمات اور سیاسی تنازعات و پابندی تک
- کیا جماعت اسلامی جموں و کشمیر سے پابندی ہٹائی جائے گی؟