سرینگر (جموں و کشمیر): عدلیہ کے نظام کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کی غرض سے ایک اہم اقدام کے تحت مرکزی حکومت نے 22 جنوری کو ایک نوٹیفکیشن جاری کی، جس میں باضابطہ طور پر جموں و کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ کے دو ایڈیشنل ججوں، جسٹس راہول بھارتی اور جسٹس موکشا کھجوریہ کاظمی کو مستقل ججوں کے طور پر تقرر کیا ہے۔
قانون اور انصاف کی وزارت کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے، ’’آئین ہند کے آرٹیکل 217 کی شق (1) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، صدر نے (ایک) جسٹس راہول بھارتی اور (دو) جسٹس کی تقرری کرنے پر خوشی محسوس کی۔ موکشا کھجوریہ کاظمی، جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ کے ایڈیشنل ججز، اب اس ہائی کورٹ کے جج ہوں گے، جس تاریخ سے وہ اپنے متعلقہ دفاتر کا چارج سنبھالیں گے۔‘‘
یہ اہم فیصلہ سپریم کورٹ کے کالجیم کی طرف سے اس ماہ کے شروع میں کی گئی حالیہ سفارشات کے بعد سامنے آیا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا اور دیگر ممتاز ججوں پر مشتمل کالجیم نے جسٹس راہول بھارتی اور جسٹس موکشا کھجوریہ کاظمی کی عدلیہ کی مہارت، دیانتداری اور مجموعی کارکردگی کا باریکی سے جائزہ لینے کے بعد ان کے نام مستقل عدلیہ کے عہدوں کے لیے تجویز کیے تھے۔
مزید پڑھیں: سال 2023 میں ہائی کورٹ جموں و کشمیر اور لداخ کے اہم فیصلے
اگرچہ نوٹیفکیشن میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ کس تاریخ کو نئے مقرر کردہ جج اپنے فرائض سنبھالیں گے، لیکن یہ توقع کی جاتی ہے کہ ایڈیشنل ججوں سے مستقل ججوں تک کا یہ مرحلہ جلد از جلد مکمل ہو جائے گا۔ جسٹس راہول بھارتی اور جسٹس موکشا کھجوریہ کاظمی دونوں ہی جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججوں کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور خطے میں انصاف کے نظام میں نمایاں طور پر اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔