شوپیان: پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کی دو سیٹوں پر شاندار جیت کے بعد، شوپیان میں گول چوک کے پاس جشن کا سماں تھا۔ نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل اے شوپیان، شیخ محمد رفیع نے اس موقع پر زبردست جشن منایا۔ یہ جیت نہ صرف نیشنل کانفرنس کے لیے بلکہ اس کے حامیوں کے لیے بھی خوشی اور فخر کا باعث بنی۔
شیخ محمد رفیع نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کی دیگر سیاسی جماعتیں نیشنل کانفرنس پر مسلسل الزامات لگاتی رہیں، لیکن انتخابات کے نتائج نے واضح کر دیا کہ عوام کا اعتماد اب بھی نیشنل کانفرنس پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا، "لوگوں نے دیکھا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کی زمانتیں ضبط ہو گئیں۔"
اس جیت نے نہ صرف نیشنل کانفرنس کی مقبولیت کو ثابت کیا بلکہ یہ بھی ظاہر کیا کہ عوام نے دیگر جماعتوں کی منفی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ شیخ محمد رفیع کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ عوامی مسائل کو اولین ترجیح دی ہے اور اس جیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام نے ان کی کوششوں کو سراہا ہے۔
گول چوک پر منعقدہ جشن میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی، جنہوں نے نیشنل کانفرنس کے جھنڈے لہراتے ہوئے خوشی منائی۔ ڈھول کی تھاپ پر لوگ رقص کرتے رہے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے۔ اس موقع پر شیخ محمد رفیع نے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ جیت عوام کی جیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔
ادھر بنہ گام شوپیان میں بھی نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر شبیر کلے نے پارٹی کی جیت پر جشن منایا انہوں نے بتایا کہ یہ واضح ہو گیا کہ نیشنل کانفرنس آنے والے دنوں میں بھی عوام کی خدمت کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی جیت کا سفر یہاں ختم نہیں ہوتا بلکہ یہ عوام کی خدمت کا ایک نیا آغاز ہے۔
جشن کے دوران شبیر کلے نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل کانفرنس کی جیت عوامی اعتماد کا ثبوت ہے اور پارٹی اس اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے کارکنان دن رات محنت کریں گے تاکہ عوام کے مسائل حل کیے جا سکیں۔
یہ جیت نیشنل کانفرنس کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ شبیر کلے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ عوام کے اعتماد پر پورا اتریں گے اور نیشنل کانفرنس کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ جشن کی یہ تقریب نہ صرف ایک جیت کا جشن تھی بلکہ یہ عوام کے ساتھ ایک نئے عزم اور وعدے کا بھی اظہار تھی۔
یہ بھی پڑھیں: