جموں: آن لائن بد اخلاقی کے خلاف فوری اقدام کرکے کشتواڑ پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر توہین آمیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں ایک نابالغ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
-
FIR No.5/2024 u/s 295A,153A IPC at Police Station,Chatroo against a minor (name withheld) for hurting religious sentiments of particular community.He has been detained & further investigation taken up.@OfficeOfLGJandK @JmuKmrPolice @adgp_igp
— DISTRICT POLICE KISHTWAR (@SSPKishtwar) January 23, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">FIR No.5/2024 u/s 295A,153A IPC at Police Station,Chatroo against a minor (name withheld) for hurting religious sentiments of particular community.He has been detained & further investigation taken up.@OfficeOfLGJandK @JmuKmrPolice @adgp_igp
— DISTRICT POLICE KISHTWAR (@SSPKishtwar) January 23, 2024FIR No.5/2024 u/s 295A,153A IPC at Police Station,Chatroo against a minor (name withheld) for hurting religious sentiments of particular community.He has been detained & further investigation taken up.@OfficeOfLGJandK @JmuKmrPolice @adgp_igp
— DISTRICT POLICE KISHTWAR (@SSPKishtwar) January 23, 2024
کشتواڑ پولیس نے 'ایکس' پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 'پولیس اسٹیشن چترو میں ایک نابالغ (جس کی شناخت پوشیدہ رکھی گئی ہے) کے خلاف ایک مخصوص کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں آئی پی سی کے دفعات 153 اے اور 295 اے کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا'۔پوسٹ میں کہا گیا کہ 'اس کو حراست میں لیا گیا اور مزید تحقیقات شروع کی گئیں'۔
ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی ایس ایس کشتواڑ خلیل پوسوال کی ہداہت پر انجام دی گئی۔انہوں نے کہا کہ 'موصوف ایس ایس پی نے اس بات پر زور دیا کہ سائبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی'۔ایس ایس پی خلیل پوسوال نے ذمہ دار آن لائن رویے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تاکید کی کہ وہ مقررہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔
مزید پڑھیں: کشمیر میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع
واضح رہے کہ جموں وکشمیر پولیس سربراہ آر آر سوین نے 30 نومبر کو جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر، کسی بھی قسم کے ایسے ویڈیوز، ٹیکسٹ یا آڈیوز جو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچنے یا امن و قانون کی صورتحال میں خلل ڈالنے کے باعث ہوں، پوسٹ کرنے والوں کے خلاف تحت قانون سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایسے پوسٹوں کو شئیر کرنے والوں کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔
(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)