بڈگام (جموں کشمیر) : وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں 172 کنال اراضی پر پھیلی ضلع کی سب سے بڑی شہتوت کی نرسری ہیں جہاں ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت محکمہ سیریکلچر، کرم کشوں کو نہ صرف ریشم کے کیڑے مفت فراہم کرتا ہے بلکہ وقتا فوقتاً ماہرین کے مشوروں سے بھی نوازتا ہے۔ چورمجری نامی نامی علاقے میں واقع اس نرسری میں کرم کشوں کو ریشم کے کیڑے فراہم کرنے کے نرسری پر وافر مقدار میں اسٹاک دستیاب رکھا جاتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نرسری انچارج نے بتایا کہ محکمہ سیریکلچر ملک کی مختلف ریاستوں سے اعلیٰ درجے اور ہائبرڈ بیچ لاتے ہیں اور ماہرین کی نگرانی میں دیکھ ریکھ کے بعد کرمکشوں کو فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرمکشوں کو نہ صرف ریشم کے کیڑے بلکہ شیڈ یا کمرہ تیار کرنے کے لیے بھی سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں یونٹ کے لیے درکار ادویات اور دیگر سامان حتی کہ شیڈ کو گرم رکھنے کے لیے انگیٹھی تک بھی محکمہ کی جانب سے ہی فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پونے دو سو کنال پر پھیلی نرسری میں شہتوت کے درخت لگائے گئے اور کرم کشوں کو ریئرنگ کے لیے شہتوت کے پتے بھی مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار حاصل کرنے کے لیے محکمہ کی جانب سے کئی اسکیمیں وضع کی گئی ہیں جس سے کئی نوجوان استفادہ حاصل کرکے اپنی مالی حالت مستحکم بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Mulberry Plantation on NH at Pampore شہتوت کے باغات کی ترقی کیلئے پائلٹ پروجیکٹ کا افتتاح