بڈگام (جموں کشمیر) : وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ضلع ترقیاتی کونسل کے اراکین نے کونسل کے چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔ عدم اعتماد کے پاس ہونے کے قوی امکانات ہیں کیونکہ چیئرپرسن کے خلاف تقریباً سبھی اراکین نے قرار داد پر دستخط کیے ہیں۔ کونسلرز نے عدم اعتماد نوٹس ڈی سی بڈگام کے آفس میں جمع کی اور انہیں جلد ہی اس حوالہ سے ایکشن لیے جانے کی امید ہے۔
بڈگام، ڈی ڈی سی کے موجودہ چیئرپرسن نذیر احمد خان کو کونسل اراکین کی جانب سے گزشتہ کئی ہفتوں سے ناراضگی کا سامنا ہے۔ عدم اعتماد تحریک پیش کرنے کے بعد کونسلرز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’پنچایتی راج ایکٹ میں ترمیم کے بعد حکومت نے حقیقی معنوں میں کونسلرز سمیت سبھی رائے دہندگان کو بااختیار بنایا ہے۔‘‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بڈگام کونسل کے چیئرپرسن گزشتہ ڈیڑھ سال سے کونسل کا ایک بھی اجلاس طلب کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ممبران نے خان پر کونسل ممبران کے حلقوں میں بے جا مداخلت اور کونسل اراکین کے ساتھ بدتمیزی کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
یاد رہے کہ نذیر احمد خان نے 2020 میں ڈی ڈی سی انتخابات میں اس وقت آزادانہ طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیے جب انہیں آخری لمحات میں پی ڈی پی کے زیر سایہ پی اے جی ڈیPAGD کا مینڈیٹ نہیں دی دیا۔ خان کے خلاف 17 اگست 2021 کو بھی عدم اعتماد کا سامنا کرنا پڑا تاہم اُس وقت وہ اپنا منڈیٹ بچانے میں کامایاب ہوئے تھے۔ تاہم اس بار عدم اعتماد تحریک میں تقریباً سبھی اراکین نے نوٹس پر دستخط کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: سرینگر ڈی ڈی سی چیئرمین کرسی کے لئے دوستوں میں پھوٹ
ادھر، ڈپٹی کمشنر بڈگام، اکشے لابرو کے آفس میں پیش کی گئی قرارداد کے حوالہ سے اراکین کو فوری طور پر ایکشن لیے جانے کی امید ہے۔ اراکین نے دعویٰ کیا کہ انہیں ڈی سی نے یقین دہانی کرائی کہ جمہوری طرز پر اور قانون کے مطابق جلد ہی اس حوالہ سے ایکشن لی جائے گی۔ دریں اثناء، ضلع سرینگر میں بھی گزشتہ دنوں ڈی ڈی سی ممبران کی جانب سے کونسل چیئرپرسن کے خلاف قرارداد پیش کی ہے۔