سرینگر: جنوبی کشمیر کی اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرکے بی جے پی نے وادی کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹوں میں سے پہلی سیٹ سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔
بتادیں کہ اننت ناگ – راجوری لوک سیٹ کے لئے جمعہ کے روز کاغذات نامزدگی جمع کرنے کی آخری تاریخ تھی اور بی جے پی کے کسی بھی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کئے۔
بی جے پی کے جنرل سیکریٹری آرگینائزیشن اشوک کول نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پارٹی کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ اننت ناگ-راجوری سیٹ سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا جائے گا۔ قیادت فیصلہ کرے گی کہ وہ کس امیدوار کی حمایت کرے گی۔
بی جے پی نے اس بار بارہمولہ اور سرینگر کی سیٹوں پر بھی کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرنے کا فیصلہ کیا،کیونکہ ان دونوں سیٹوں پر پارٹی کو مضبوط کیڈر موجود نہیں ہے۔لیکن اننت ناگ سیٹ پر امیدوار کھڑا نہ کرنے پر جموں وکشمیر پارٹی لیڈران کو حیران میں کر دیا۔بی جے پی کے ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے رہنماؤں نے دہلی کی قیادت کو امیدوار کھڑا کرنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی، لیکن قیادت راضی نہیں ہوئی۔
اشوک کول نے کہا کہ "ہم کیا کہہ سکتے ہیں کہ قیادت نے حلقہ کیوں خالی چھوڑا۔"
اننت ناگ لوک سبھا سیٹ کے ریٹرنگ افسرسید فخر الدین کے مطابق اس نشست کے لئے کُل 25 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے جن کی جانچ پڑتال 20 اپریل یعنی ہفتے کو ہوگی۔اس سیٹ کے لئے 7 مئی کو پولنگ ہوگی اور اب پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد اور جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے ظفر اقبال منہاس کے درمیان کانٹے کی ٹکر متوقع ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے حال ہی میں جموں میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران کشمیر کی تین سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا، تاہم جنوبی کشمیر کا بی جے پی کیڈر پارٹی کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
- اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست، 25 امیدواروں نے داخل کیے کاغذات نامزدگی
- اننت ناگ، پونچھ، راجوری پارلیمانی نشست امیدواروں کیلئے چیلنج
ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا الزام ہے کہ بی جے پی کشمیر میں اپنے 'پراکسیز؛ کی حمایت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا: 'بی جے پی نے کشمیر میں میدان نہیں چھوڑا ہے بلکہ وہ در پردہ صورتحال پر کنٹرول کئے ہوئے ہے'۔
اننت ناگ – راجوری لوک سبھا میں زائد از 18 لاکھ رائے دہندگان حق رائے دہی کے اہل ہیں اور یہ نشست جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے ضلع پونچھ کے پیر پنچال علاقے تک محیط ہے۔
اس نشست پر نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد اور پی ڈی پی کی پارٹی صدر محبوبہ مفتی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے والا ہے۔ کانگریس کے سابق لیڈر و ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد اس سیٹ پر الیکش لڑنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم بعد میں وہ مقابلہ سے دستبردار ہوگئے حالانکہ انہوں نے ڈی ڈی سی ممبر و پارٹی کے امیدوار ایڈوکیٹ سلیم پارے کو اس سیٹ پر کھڑا کیا ہے۔
سیعد محمد الطاف بخاری کی اپنی پارٹی نے شوپیاں ضلع کے پہاڑی لیڈر ظفر منہاس کو میدان میں اتارا ہے۔ سابق ایم ایل سی منہاس نے پی ڈی پی پارٹی کو الواداع کیہ کر 2020 میں اپنی پارٹی میں شمولیٹ اختیار کی۔منہاس پونچھ اور راجوری حصوں میں پہاڑی ووٹ حاصل کر سکتے ہیں۔