بانڈی پورہ: نیشنل کانفرنس کے سنئیر رہنما غلام رسول ناز نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پی جے پی کے پاس صفر فیصد ووٹ ہے۔ بی جے پی نے این سی کے خلاف دوسری پارٹیوں کا استعمال تو کیا لیکن اس کا اثر ہماری سیاسی جماعت پر نہیں پڑے گا۔
سابق رکن اسمبلی غلام رسول ناز نے بانڈی پورہ میں کہا کہ جن پارٹیوں نے ان دنوں ترقی اور روزگار کا وعدہ کیا ہے وہ بی جے پی میں چند چیزوں کے لیے بک جائیں گی۔ ان کا عوامی مسائل کے حل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ نیشنل کانفرنس واحد سیاسی جماعت ہے جو برسوں سے کشمیری عوام کی حمایت میں آواز بلند کرتی رہی ہے۔
بانڈی پورہ میں اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے رسول ناز نے کہا کہ وسطی اور شمالی کشمیر میں ووٹروں کی زیادہ تعداد کی وجہ 2019 کے فیصلے کی جارحیت اور وادی کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری ہے۔کشمیر کے لوگ ان تمام چیزوں سے واقف ہیں جو وہ جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں ان کی بہتر نمائندگی کون کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:لوگوں نے ووٹ کے ذریعہ بی جے پی کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے فیصلے کو رد کیا: مظفر شاہ
انہوں نے مزید کہا کہ وسطی اور شمالی کشمیر کے بعد ہمیں امید ہے کہ جنوبی کشمیر کے لوگ بڑی تعداد میں نیشنل کانفرنس کی حمایت کریں گے۔ کشمیر کے تمام حصوں میں ہمارا اپنا ووٹ بینک ہے۔ اگر عمر عبد اللہ شمالی کشمیر سے پارلیمنٹ کے طور پر منتخب ہوئے تو انہیں کانگریس کے سو سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہوگی جو ان لوگوں کے مقابلے میں اثر انداز ہو گی جنہوں نے حمایت نہیں کی۔