اننت ناگ: وادی کشمیر کے طول و ارض خاص کر جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اور گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی کی پانچویں برسی کے موقع پر ریلیوں کا انعقاد کرکے مرکزی سرکار کے فیصلے کا جشن منایا گیا۔ ان ریلیوں میں بی جے پی سے وابستہ درجنوں کارکنان نے شرکت کی۔
ضلع اننت ناگ میں بی جے پی کارکنان نے ہاؤسنگ کالونی، کھنہ بل سے ایک ریلی برآمد کی گئی جو ڈاک بنگلو سے ہوتے ہوئے واپس ہاؤسنگ کالونی پر امن طور اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ کارکنان و لیڈران نے شرکت کی جن میں خواتین کی بھی خاصی تعداد شامل تھی۔ اس موقع پر بی جے پی کے، سہ پربھاری کشمیر، محمد رفیق میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے دفعہ 370 اور 35 کے خاتمہ کو جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے سود مند قرار دیا۔ انہوں نے کہا: ’’مرکز کے اس فیصلہ کی وجہ سے یہاں خاندانی راج کا خاتمہ ممکن ہو سکا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جمہوری حکومت کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا، اسلئے بی جے پی بھی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے حق میں ہے اور اس حوالے سے پارٹی کے کارکنان بالکل تیار ہیں۔‘‘ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں رونما ہوئی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’کشمیر کے حالات سازگار ہو رہے ہیں، اب وادی میں ہڑتال یا پتھراؤ کے واقعات میں کافی کمی آئی ہے۔‘‘
ادھر، دارالحکومت سرینگر میں بھی بی جے پی کارکنان نے جشن منایا اور امن ریلیاں منعقد کی گئیں۔ ان ریلیوں میں درجنوں پیدل کارکنان کے علاوہ ایک موٹر سائیکل ریلی بھی دیکھنے کو ملی۔ سرینگر ریلی کی قیادت پارٹی کے ترجمان الطاف ٹھوکر کر رہے تھے۔
سرینگر میں موٹر سائیکل ریلی
واضح رہے کہ پانچ سال قبل آج ہی کے دن مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی حاصل خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ اس وقت جموں و کشمیر انتظامیہ نے جموں کشمیر کے تقریباً تمام سیاسی رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیا تھا، اور موبائل سمیت انٹرنیٹ خدمات کو بھی کوئی ہفتوں تک معطل کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد پی ڈی پی کا دبدبہ جنوبی کشمیر میں کیوں کم ہوا - PDP after abrogation of article 370