جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں وکشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے اتوار کے روز کہا کہ بھاجپا پوری قوت کے ساتھ چناؤ لڑے گی۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی چناؤ بھی کرائے جائیں گے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے پارلیمنٹ انتخابات کا بُگل بجا دیا ہے اور سات مراحل میں چناؤ ہونگے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس بار 97کروڑ ووٹر حق رائے دہی کا استعمال کرکے کنول کا بٹن دبا کر مودی کو تیسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب کریں گے۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ جموں وکشمیر میں پانچ پارلیمانی نشستوں پر پانچ مراحل میں الیکشن کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے ، پہلا مرحلہ 19 اپریل کو ادھمپور میں ہوگا، دوسرا 26 اپریل کو جموں ریاسی پارلیمنٹری سیٹ پر ہوگا ، سات مئی کو اننت ناگ راجوری اور 13مئی کو سرینگر پارلیمانی نشست پر الیکشن ہوگا۔ اس سوال کے جواب میں جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کب ہونگے ، بھاجپا صدر نے کہا کہ اس کا فیصلہ چناو کمیشن کو کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک بی جے پی کا تعلق ہے تو ہم اسمبلی انتخابات کے لئے بھی پوری طرح سے تیار ہیں۔ان کے مطابق اگر الیکشن کمیشن پارلیمنٹ چناؤ کے ساتھ ساتھ اسمبلی انتخابات کا اعلان کرتا تو ہم اس کے لئے بھی تیار تھے۔
رینا نے کہا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کو موخر کیا گیا، تاہم الیکشن کمیشن نے یقین دلایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے فوری بعد اسمبلی چناؤ ہونگے۔رویندر رینا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بھاجپا کو تعمیر وترقی کی بنا پر ووٹ دیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ اس بار کشمیر میں بھی کنول کا پھول کھلے گا۔
مزید پڑھیں:
- جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کیوں نہیں، کمیشن کی وضاحت
- اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرانے میں "کچھ گڑبڑ" ہے: فاروق عبداللہ
بھاجپا صدر نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے ہندو، مسلمان ، سکھ ، عیسائی ، جموں کے ڈوگرہ سماج اور کشمیری عوام غرض ہر طبقے کا خیال رکھتے ہوئے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا نعرہ اس بار چار سو پار ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ملک کے لوگ ایک دفعہ پھر بی جے پی کے حق میں اپنی رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
(یو این آئی)