اننت ناگ (جموں کشمیر) : وادی کشمیر کے کئی صحت افزا مقامات معروف و مشہور ہیں تاہم ان مقامات میں شہراہ آفاق پہلگام سر فہرست ہے۔ قومی اور بین الاقوامی سیاح جب بھی شہرہ آفاق پہلگام کا رخ کرتے ہیں تو چینہ وڈر کے مقام پر کچھ لمحات ضرورت گزارتے ہیں۔ سیاح ’’ایپل ویلی‘‘ کے نام سے مشہور چینہ وڈر کے مقام پر سیب کے باغات میں گزارے گئے لمحات کو کیمرے میں قید کرنا اور سیلفی لینا کافی پسند کرتے ہیں کیونکہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے یہاں سیب کے درختوں پر ہر انوکھے طریقے سے سیب لٹکائے جاتے ہیں جو سیاحوں کو کافی محظوظ کرتے ہیں۔
بنگلہ دیش کے سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرینگر سے پہلگام کی طرف رخ کر رہے تھے تو اچانک ان کی نظریں سیب کے باغات پر پڑیں اور انہوں نے چند لمحات سیب کے باغات میں گزارنے سے گریز نہیں کیا۔ سیاحوں کی یہاں آمد سے مقامی باشندوں کا روزگار بھی فروغ پا رہا ہے اور دکاندار سیاحوں کی خدمت کرکے نہ صرف اپنا روزگار کما رہے ہیں بلکہ سیاحوں کی بھی خدمت کرکے یہاں کی مہمان نوازی کو برقرار رکھ رہے ہیں۔
سیاحوں کے کہنا ہے کہ چینہ وڈر میں رک کر یہاں سیب کے باغات کا نظارہ کرنا ان کے لیے ایک انوکھا تجربہ ہے۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے سیب کے درختوں، باغات میں کئی تصاویر لیں اور آف سیزن میں درختوں پر لٹکے سیب ان کے لیے کافی پر کشش رہے۔ انہوں نے کشمیر کے موسم، صحت افزا مقامات کے علاوہ کشمیریوں کی مہمان نوازی کی بھی ستائش کی۔
واضح رہے کہ بجبہاڑہ کا چینہ وُڈر نامی علاقہ، جو کہ ’’ایپل ویلی‘‘ کے نام سے مشہور ہے، ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔ جب بھی سیاح وادی کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام جاتے تو ان کا آنا جانا اس علاقے سے بھی ہوا کرتا تھا اور یہاں کے سیب کے باغات سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتے تھے۔ تاہم آف سیزن میں آنے والے سیاح درختوں پر پکے سیب کے نظاروں کا لطف نہیں اٹھا پاتے جس کے پیش نظر مقامی باشندوں نے ایک انوکھے طریقے سے درختوں پر سیب لٹکا رکھے ہیں جو سیاحوں کو اپنی جانب راغب کر رہے ہیں۔ اس سے سیاحوں کو سیلفی پوائنٹ بھی مل رہا ہے جبکہ مقامی باشندوں کو روزگار کے وسائل حاصل ہو رے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’کشمیر میں ایڈونچر ٹورزم کو مزید وسعت دی جائے‘