جموں: ادہمپور ضلع کے بسنت گڑھ علاقے کے جنگلات میں پناہ لینے والے عسکریت پسندوں کا پتہ لگانے کی انتھک کوششوں کے تحت مسلسل تیسرے دن سکیورٹی فورسز کا تلاشی آپریشن جاری ہے۔سکیورٹی فورسز عسکریت پسندوں کا سراغ لگانے کے لیے ڈرونز کا استعمال کر رہی ہیں، خدشہ ہیں کہ عسکریت پسند گھنے جنگل میں چھپے ہوسکتے ہیں۔
اے ڈی جی پی جموں آنند جین، سی آر پی ایف اور فوج کے سینئر افسران کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے، تاکہ تلاشی آپریشن کی خود نگرانی کی جائے۔ جموں و کشمیر پولیس کی رپورٹ کے مطابق عسکریت پسندوں کے دو گروہوں کا سراغ لگانے کی غرض سے آپریشن تیز کیا جارہا ہیں، تاکہ چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کو پکڑا یا مارا جاسکے۔
دریں اثنا، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی)، ادھم پور-ریاسی رینج، رئیس محمد بٹ نے پیر کو کہا کہ سکیورٹی فورسز نے اپنی انٹیلی جنس کو مضبوط کیا ہے اور عسکریت پسندوں کے خلاف تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ تیسری روز بھی تلاشی آپریشن جاری ہے اور اس اپریشن میں مشترکہ طور پولیس، ایس او جی آرمی اور پیرا ملٹری کے جوان گھنے جنگل میں تلاش مہم میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراندازی کرنے والے گروپ کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: گاؤں کے ہلاک شدہ دفاعی محافظ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا
یاد رہے کہ اتوار کی صبح ادھم پور ضلع کے ایک دور افتادہ گاؤں میں ایک ویلج ڈیفنس گارڈ محمد شریف عسکریت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہوگئے تھے ۔وہ ادھم پور کے بسنت گڑھ کے لوئر پونر کا رہنے والا تھا۔