جموں: جموں کے ادھمپور ضلع میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے سیکورٹی فورسز کا آپریشن منگل کو دوسرے روز بھی جاری رہا۔ یہ آپریشن پیر کو اس وقت شروع ہوا جب ادھمپور کے چِل، ڈڈو علاقے میں عسکریت پسندوں اور جموں کشمیر پولیس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی مشترکہ ٹیموں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس جھڑپ میں سی آر پی ایف کے ایک انسپکٹر کی گولی لگنے سے موت واقع ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق، حملے میں تین سے چار عسکریت پسند ملوث ہیں اور وہ محاصرے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ فورسز نے ہیلی کاپٹر اور ڈرون کی نگرانی کے ذریعے ادھمپور کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔ محاصرے میں پیرا کمانڈوز کی بھی خدمات طلب کی گئی ہے۔ تاکہ سی آر پی ایف انسپکٹر کو مار کر فرار ہونے والے عسکریت پسندوں کو تلاش کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ سی آر پی ایف کی 187 بٹالین سے تعلق رکھنے والے انسپکٹر کلدیپ کمار پیر کے روز عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے، ان کی ہلاکت کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔
پیر کے روز ہوا یہ حملہ بھی صوبہ جموں میں ہی ہوا، جو کشمیر کے مقابلے میں گزشتہ کئی سالوں سے نسبتاً پر امن تھا۔ تاہم گزشتہ ماہ سے جموں کے جنوبی علاقوں، خاص طور پر پیر پنجال رینج کے گھنے جنگلات میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 14 اگست کو جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں ایک فوجی افسر، کیپٹن دیپک سنگھ، ایک مقابلے کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ اس عسکری کارروائی میں ایک عام شہری بھی زخمی ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ادھمپور انکاؤنٹر میں سی آر پی ایف انسپکٹر ہلاک - CRPF Inspector Killed