جموں: جموں و کشمیر پولیس اور بی ایس ایف کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کے ذریعہ سانبہ اضلاع میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ سرحد پار سرنگوں کا پتہ لگانے کی مہم شروع کی گئی ہے۔ ان زیر زمین سرنگوں کی مدد سے عسکریت پسندوں سرحد پار کر کے ہندوستان میں داخل ہوتے ہیں۔
کٹھوعہ میں عسکریت پسندوں کے حملے کے جواب میں جموں و کشمیر پولیس نے سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ اینٹی ٹنل اور ڈرون مخالف مہم شروع کی ہے۔ ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ خطے میں سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اس تلاشی آپریشن کی کافی اہمیت ہے۔
کٹھوعہ، ڈوڈہ میں عسکریت پسند حملوں کے چند دن بعد سکیورٹی فورسز نے کٹھوعہ اور سامبا اضلاع میں تلاشی مہم تیز کردی ہے۔ ذرائع سے پتہ چلا کہ سکیورٹی فورسز کو شبہ ہے کہ عسکریت پسند پاکستان کی طرف سے دراندازی کے لیے سرنگوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ اس شک نے بین الاقوامی سرحد کے اندر اور اس کے آس پاس ایسی سرنگوں کا پتہ لگانے اور اسے بے اثر کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔
جاری آپریشن ایک مضبوط ردعمل ہے جس کا مقصد مزید دراندازی کو روکنا اور خطے کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کی مربوط کوششیں کسی بھی ممکنہ خطرے کو ناکام بنانے اور علاقے میں امن برقرار رکھنے کے ان کے عزم کو واضح کرتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 22 نومبر 2020 کو سکیورٹی فورسز نے جموں و کشمیر کے سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کے ذریعہ دراندازی کے لیے استعمال ہونے کا شبہہ 160 میٹر طویل زیر زمین سرنگ کا پتہ لگایا تھا۔ اس سرنگ میں پاکستان کے نشانات والے سیمنٹ کے تھیلے برآمد ہوئے تھے۔