ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اننت ناگ: سال 2024 کے دوران منشیات کے کیسز میں تقریبا 27 کروڑ کی املاک ضبط، 185 گرفتار - DRUG TRAFFICKING IN ANANTNAG

جموں وکشمیر میں منشیات کے استعمال کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ جس میں تقریبا 27 کروڑ کی املاک ضبط،185 گرفتار کیا گیا

منشیات کے زہر سے معاشرے کو بچانے میں پولیس کی جنگ جاری،تقریبا 27 کروڑ کی املاک ضبط،185 گرفتار
منشیات کے زہر سے معاشرے کو بچانے میں پولیس کی جنگ جاری،تقریبا 27 کروڑ کی املاک ضبط،185 گرفتار (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 7, 2025, 8:00 AM IST

اننت ناگ: سال 2024 کے دوران منشیات کے کیسز میں تقریبا 27 کروڑ کی املاک ضبط، 185 گرفتار (etv bharat)

اننت ناگ (اشفاق احمد میر): اقوام عالم میں منشیات کا استعمال ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے، کیونکہ منشیات کے استعمال کی لت ایسی خطرناک بیماری ہے جو ملک کے سماجی تانے بانے کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ یہ صرف ایک عادی شخص کی صحت کو متاثر نہیں کرتی بلکہ پورے کنبے اور معاشرے کو اپنی زد میں لے لیتی ہے، یہ جسمانی امراض کے ساتھ نفسیاتی بیماری بعض اوقات حادثوں خود کشی اور تشدد کا سبب بھی بنتی ہے۔

چھوٹا نشہ بڑے نشے تک پہچنے کی سیڑھی ہے کیونکہ عام طور پر نشہ کی عادت اسی طرح ہوتی ہے کہ معمولی مقدار سے انسان شرو ع کرتا ہےاور آگے بڑھتا جاتا ہے۔ منشیات معاشرتی آفت ہے جو صحت کو خراب، خاندان کو برباد اور مال و جائیداد کو تباہ و برباد کرتا ہے

دنیا میں ہر برس لاکھوں افراد منشیات کی وجہ سے فوت ہو جاتے ہیں، اس کے باوجود بھی مختلف منشیات کا استعمال عام ہوتا جا رہا یے اور لوگ اپنے صحت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر تیار ہوتے ہیں۔

منشیات جہاں ایک عالمی مسئلہ ہے وہیں جنوبی کشمیر میں خاص طور سے یہ معاملہ تشویشناک صورت حال اختیار کر گیا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ گیٹ وے آف کشمیر ہے، یہی وجہ ہے کہ کولگام اور اننت ناگ اضلاع کے درمیان واقع قاضی گنڈ علاقہ منشیات کے اسمگروں کے لئے مرکز بن گیا تھا۔کیونکہ یہ کشمیر کا داخلی اور خارجی قصبہ ہے، جو آنے اور جانے والے مسافروں اور ٹرک ڈرائیورس کا اہم پڑاؤ ہے۔

اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ یہاں کے کئی علاقوں میں چرس اور فکی کی کاشتکاری کی جاتی تھی ،خاص کر ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ قصبہ کے کئی دیہات منشیات کی کاشتکاری میں بلواسطہ یا بلا واسطہ طور ملوث رہے ہیں۔تاہم مسلسل کاروائیوں کے بعد ان علاقے کے لوگوں نے منشیات کی کاشتکاری کو تقریبا خیر باد کیا اور اپنی زرعی اراضی کو سیب کے باغات و دیگر ایگریکلچر سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنا شروع کیا۔

تاہم گزشتہ تقریبا دو برسوں کے دوران پولیس ،ایکسائز ،ریونیو محکموں کی جانب سے منشیات مخالف مہم میں کافی تیزی لائی جس سے کافی حد تک منشیات کے پھیلاؤ کو قابو کر لیا گیا،منشیات مخالف آپریشنز کے دوران منشیات فروشوں کے خلاف مسلسل کاروائیاں کی گئیں اور متعلقہ دفعات کے تحت گرفتاریاں اور جائیدادیں ضبط کی گئیں۔


اننت ناگ پولیس کی جانب سے حاصل شدہ اعدادوشمار کے مطابق اننت ناگ ضلع میں سال 2024 کے دوران، این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت 123 کیسز درج کئے گئے ،جبکہ 185 ملوثین کو گرفتار کیا گیا ،102 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی ،پی آئی ٹی ،این ڈی پی ایس کے تحت 24 افراد قید میں ہیں۔

منشیات کے استعمال کو ختم کرنے کیلئے اقدامات
منشیات کے استعمال کو ختم کرنے کیلئے اقدامات (ETV BHARAT)


گزشتہ برس کے دوران 2.641کلو گرام چرس، 383.500کلو گرام چرس پاؤڈر 510.648کلو گرام فُکی 1.64 کلو گرام براون شوگر 1350 بوتلیں انٹوکزینٹ سیرپ بوتلیں 10000انٹوکزینٹ کیپسولز ضبط کئے گئے ۔۔

وہیں منشیات فروشوں کی جائیداد سے متعلق کاروائی کے دوران 26 کیسز میں 26.40 کروڑ مالیت کی جائیدادیں ضبط کر لی گئیں ،جن میں 17 رہائشی مکانات 9 دکانیں 10 گاڑیاں اور 10,71,755 نقدی ضبط کی گئی ،275 بینک اکاؤنٹس میں میں 1.94 کروڑ کی رقم منجمد کی گئی۔۔13 ادویات فروشوں (میڈیکل شاپس)کی لائسنس مستقل طور رد کی گئیں ،جبکہ 30 میڈیکل شاپس کی لائسنس عبوری طور رد کی گئیں۔

ضلع میں 292 کنال اراضی سے چرس اور فُکی کی کاشت کو تباہ کیا گیا ،جس میں 250 کنال سے فُکی اور 42 کنال سے چرس کی کاشت ختم کی گئی۔
غیر قانونی شراب سے متعلق ایکسائز ایکٹ کے تحت 18 مقدمات درج کئے گئے ،جس دوران 7500 شراب کی بوتلیں ضبط کی گئیں جن میں 3458 لیٹر شراب موجود تھی ۔۔

ایس ایس پی اننت ناگ ڈاکٹر جی وی سندیپ نے کہا کہ سماج سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پولیس پُر عزم ہے،انہوں نے کہا کہ سماج کو منشیات سے پاک کرنے تک اس طرح کی کاروائیاں جاری رہیں گی، اور اس میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

مزید پڑھیں:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کو پانی کے شدید بحران کا سامنا کیوں ہے؟

تحصیلدار بجبہاڑہ محترمہ نصرت جان نے کہا کہ پولیس اور ایکسائز محکمہ کے بھرپور تعاون کے سبب چرس اور فُکی کی کاشتکاری تقریبا ختم ہو گئی ہے ،بجبہاڑہ کے جن علاقے کے لوگوں نے منشیات کو اپنا ذریعہ معاش بنایا تھا اب ان علاقوں میں نمایاں تبدیلی آگئی ہے اور وہاں کے لوگوں نے اپنی زرعی اراضی کو جائز پیداوار کے استعمال میں لایا ہے ،انہوں نے کہا کہ خود اگنے والی جنگلی بھنگ کو بھی تباہ کیا جارہا ہے ،انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے متعلقہ محکمہ جات کو اپنا تعاون دیں۔

اننت ناگ: سال 2024 کے دوران منشیات کے کیسز میں تقریبا 27 کروڑ کی املاک ضبط، 185 گرفتار (etv bharat)

اننت ناگ (اشفاق احمد میر): اقوام عالم میں منشیات کا استعمال ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے، کیونکہ منشیات کے استعمال کی لت ایسی خطرناک بیماری ہے جو ملک کے سماجی تانے بانے کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ یہ صرف ایک عادی شخص کی صحت کو متاثر نہیں کرتی بلکہ پورے کنبے اور معاشرے کو اپنی زد میں لے لیتی ہے، یہ جسمانی امراض کے ساتھ نفسیاتی بیماری بعض اوقات حادثوں خود کشی اور تشدد کا سبب بھی بنتی ہے۔

چھوٹا نشہ بڑے نشے تک پہچنے کی سیڑھی ہے کیونکہ عام طور پر نشہ کی عادت اسی طرح ہوتی ہے کہ معمولی مقدار سے انسان شرو ع کرتا ہےاور آگے بڑھتا جاتا ہے۔ منشیات معاشرتی آفت ہے جو صحت کو خراب، خاندان کو برباد اور مال و جائیداد کو تباہ و برباد کرتا ہے

دنیا میں ہر برس لاکھوں افراد منشیات کی وجہ سے فوت ہو جاتے ہیں، اس کے باوجود بھی مختلف منشیات کا استعمال عام ہوتا جا رہا یے اور لوگ اپنے صحت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر تیار ہوتے ہیں۔

منشیات جہاں ایک عالمی مسئلہ ہے وہیں جنوبی کشمیر میں خاص طور سے یہ معاملہ تشویشناک صورت حال اختیار کر گیا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ گیٹ وے آف کشمیر ہے، یہی وجہ ہے کہ کولگام اور اننت ناگ اضلاع کے درمیان واقع قاضی گنڈ علاقہ منشیات کے اسمگروں کے لئے مرکز بن گیا تھا۔کیونکہ یہ کشمیر کا داخلی اور خارجی قصبہ ہے، جو آنے اور جانے والے مسافروں اور ٹرک ڈرائیورس کا اہم پڑاؤ ہے۔

اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ یہاں کے کئی علاقوں میں چرس اور فکی کی کاشتکاری کی جاتی تھی ،خاص کر ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ قصبہ کے کئی دیہات منشیات کی کاشتکاری میں بلواسطہ یا بلا واسطہ طور ملوث رہے ہیں۔تاہم مسلسل کاروائیوں کے بعد ان علاقے کے لوگوں نے منشیات کی کاشتکاری کو تقریبا خیر باد کیا اور اپنی زرعی اراضی کو سیب کے باغات و دیگر ایگریکلچر سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنا شروع کیا۔

تاہم گزشتہ تقریبا دو برسوں کے دوران پولیس ،ایکسائز ،ریونیو محکموں کی جانب سے منشیات مخالف مہم میں کافی تیزی لائی جس سے کافی حد تک منشیات کے پھیلاؤ کو قابو کر لیا گیا،منشیات مخالف آپریشنز کے دوران منشیات فروشوں کے خلاف مسلسل کاروائیاں کی گئیں اور متعلقہ دفعات کے تحت گرفتاریاں اور جائیدادیں ضبط کی گئیں۔


اننت ناگ پولیس کی جانب سے حاصل شدہ اعدادوشمار کے مطابق اننت ناگ ضلع میں سال 2024 کے دوران، این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت 123 کیسز درج کئے گئے ،جبکہ 185 ملوثین کو گرفتار کیا گیا ،102 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی ،پی آئی ٹی ،این ڈی پی ایس کے تحت 24 افراد قید میں ہیں۔

منشیات کے استعمال کو ختم کرنے کیلئے اقدامات
منشیات کے استعمال کو ختم کرنے کیلئے اقدامات (ETV BHARAT)


گزشتہ برس کے دوران 2.641کلو گرام چرس، 383.500کلو گرام چرس پاؤڈر 510.648کلو گرام فُکی 1.64 کلو گرام براون شوگر 1350 بوتلیں انٹوکزینٹ سیرپ بوتلیں 10000انٹوکزینٹ کیپسولز ضبط کئے گئے ۔۔

وہیں منشیات فروشوں کی جائیداد سے متعلق کاروائی کے دوران 26 کیسز میں 26.40 کروڑ مالیت کی جائیدادیں ضبط کر لی گئیں ،جن میں 17 رہائشی مکانات 9 دکانیں 10 گاڑیاں اور 10,71,755 نقدی ضبط کی گئی ،275 بینک اکاؤنٹس میں میں 1.94 کروڑ کی رقم منجمد کی گئی۔۔13 ادویات فروشوں (میڈیکل شاپس)کی لائسنس مستقل طور رد کی گئیں ،جبکہ 30 میڈیکل شاپس کی لائسنس عبوری طور رد کی گئیں۔

ضلع میں 292 کنال اراضی سے چرس اور فُکی کی کاشت کو تباہ کیا گیا ،جس میں 250 کنال سے فُکی اور 42 کنال سے چرس کی کاشت ختم کی گئی۔
غیر قانونی شراب سے متعلق ایکسائز ایکٹ کے تحت 18 مقدمات درج کئے گئے ،جس دوران 7500 شراب کی بوتلیں ضبط کی گئیں جن میں 3458 لیٹر شراب موجود تھی ۔۔

ایس ایس پی اننت ناگ ڈاکٹر جی وی سندیپ نے کہا کہ سماج سے منشیات کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پولیس پُر عزم ہے،انہوں نے کہا کہ سماج کو منشیات سے پاک کرنے تک اس طرح کی کاروائیاں جاری رہیں گی، اور اس میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

مزید پڑھیں:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کو پانی کے شدید بحران کا سامنا کیوں ہے؟

تحصیلدار بجبہاڑہ محترمہ نصرت جان نے کہا کہ پولیس اور ایکسائز محکمہ کے بھرپور تعاون کے سبب چرس اور فُکی کی کاشتکاری تقریبا ختم ہو گئی ہے ،بجبہاڑہ کے جن علاقے کے لوگوں نے منشیات کو اپنا ذریعہ معاش بنایا تھا اب ان علاقوں میں نمایاں تبدیلی آگئی ہے اور وہاں کے لوگوں نے اپنی زرعی اراضی کو جائز پیداوار کے استعمال میں لایا ہے ،انہوں نے کہا کہ خود اگنے والی جنگلی بھنگ کو بھی تباہ کیا جارہا ہے ،انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے متعلقہ محکمہ جات کو اپنا تعاون دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.