ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لیہہ سے مشرقی لداخ جانے والی نجی بس کے 200 میٹر گہری کھائی میں گرنے سے 6 افراد ہلاک، 22 زخمی - Six died and 22 others injured

لیہہ سے مشرقی لداخ ایک بس مسافروں کو لے کر جارہی تھی کہ اچانک حادثے کا شکار ہوگئی۔

لیہہ سے مشرقی لداخ جا رہی بس حادثے کا شکار
لیہہ سے مشرقی لداخ جا رہی بس حادثے کا شکار (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2024, 4:30 PM IST

Updated : Aug 22, 2024, 6:07 PM IST

لداخ: مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں ایک المناک حادثہ پیش آیا ہے۔ لیہہ سے مشرقی لداخ جانے والی ایک بس 200 میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔ جہاں ڈربک کے قریب ایک بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ اس حادثے میں 22 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے۔

بتایا جا رہا ہے کہ جس وقت بس کو حادثہ پیش آیا اس وقت بس میں تقریباً 25 مسافر سوار تھے۔زخمیوں کو ضلع اسپتال ایس این ایم لیہہ میں داخل کرایا گیا ہے۔ تاہم ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

اس دوران لیہہ کے کمشنر سنتوش سکدیوا نے بتایا کہ مسافروں سے بھری بس لیہہ سے مشرقی لداخ جا رہی تھی۔ اسی دوران حادثہ پیش آیا۔ پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے امدادی کام شروع کر دیا ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم علاج کر رہی ہے۔

لیہہ کے ڈپٹی کمشنر سنتوش سکھادیوا، جنہوں نے حادثے کی تفصیلات کی تصدیق کی، بتایا کہ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے فوری طور پر امدادی ٹیموں کو جائے وقوعہ پر پہنچا دیا۔ انہوں نے کہا کہ "دشوار گزار علاقے کی وجہ سے یہ ایک مشکل آپریشن تھا، لیکن ہم زخمیوں کو نکالنے اور ابتدائی علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کرنے میں کامیاب ہو گئے"۔

حکام نے ایس این ایم ہسپتال اور ایک فوجی ہسپتال میں شدید زخمیوں کو تیزی سے منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر تعینات کرنے پر مجبور کیا۔ سکھادیو نے مزید کہا، ’’زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہے۔

یہ بس ایک مقامی اسکول کے عملے کو شادی کی تقریب میں لے جا رہی تھی جب یہ تنگ سڑک سے ہٹ کر نیچے کھائی میں جاگری۔ ڈربک کا علاقہ، جو 14,000 فٹ سے زیادہ کی اونچائی پر واقع ہے، اپنی خستہ حال سڑکوں کے لیے جانا جاتا ہے جو کھڑی، پتھریلی مناظر سے گزرتی ہے، خاص طور پر مون سون کے موسم میں ڈرائیونگ کو خطرناک بناتی ہے۔

لیہہ شہر سے تقریباً 170 کلومیٹر مشرق میں واقع ڈربک کا علاقہ چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے قریب ایک سٹریٹجک علاقہ ہے۔ تنگ اور گھوماؤ دار سڑکیں، اونچائی اور سخت موسمی حالات کے ساتھ سفر کو خطرناک بناتی ہیں۔

حکام نے حادثے کی اصل وجہ کی تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سکھادیو نے کہا، "ان کے خاندانوں کے ساتھ ہماری گہری تعزیت ہے۔ انتظامیہ اس واقعے کے بعد سے نمٹنے کے لیے مکمل تعاون کی پیشکش کر رہی ہے۔ دریں اثنا، حادثے کی اصل وجہ کی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات کا اعادہ نہ ہو،"

دریں اثنا، سیاسی کارکن سجاد کرگلی نے سوشل میڈیا پر حالیہ المناک بس حادثے پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

اپنی ایکس پوسٹ میں، کرگلی نے اس مشکل وقت میں متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا، "دربک، لیہہ میں ہونے والے المناک سڑک حادثے سے بہت دکھ ہوا، جہاں مشرقی لداخ جانے والی ایک بس حادثے کا شکار ہوئی، جس میں چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔"

انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی، انہوں نے مزید کہا کہ "اس مشکل وقت میں متاثرین کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت ہے۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔

لداخ: مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں ایک المناک حادثہ پیش آیا ہے۔ لیہہ سے مشرقی لداخ جانے والی ایک بس 200 میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔ جہاں ڈربک کے قریب ایک بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ اس حادثے میں 22 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے۔

بتایا جا رہا ہے کہ جس وقت بس کو حادثہ پیش آیا اس وقت بس میں تقریباً 25 مسافر سوار تھے۔زخمیوں کو ضلع اسپتال ایس این ایم لیہہ میں داخل کرایا گیا ہے۔ تاہم ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

اس دوران لیہہ کے کمشنر سنتوش سکدیوا نے بتایا کہ مسافروں سے بھری بس لیہہ سے مشرقی لداخ جا رہی تھی۔ اسی دوران حادثہ پیش آیا۔ پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے امدادی کام شروع کر دیا ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم علاج کر رہی ہے۔

لیہہ کے ڈپٹی کمشنر سنتوش سکھادیوا، جنہوں نے حادثے کی تفصیلات کی تصدیق کی، بتایا کہ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے فوری طور پر امدادی ٹیموں کو جائے وقوعہ پر پہنچا دیا۔ انہوں نے کہا کہ "دشوار گزار علاقے کی وجہ سے یہ ایک مشکل آپریشن تھا، لیکن ہم زخمیوں کو نکالنے اور ابتدائی علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کرنے میں کامیاب ہو گئے"۔

حکام نے ایس این ایم ہسپتال اور ایک فوجی ہسپتال میں شدید زخمیوں کو تیزی سے منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر تعینات کرنے پر مجبور کیا۔ سکھادیو نے مزید کہا، ’’زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہے۔

یہ بس ایک مقامی اسکول کے عملے کو شادی کی تقریب میں لے جا رہی تھی جب یہ تنگ سڑک سے ہٹ کر نیچے کھائی میں جاگری۔ ڈربک کا علاقہ، جو 14,000 فٹ سے زیادہ کی اونچائی پر واقع ہے، اپنی خستہ حال سڑکوں کے لیے جانا جاتا ہے جو کھڑی، پتھریلی مناظر سے گزرتی ہے، خاص طور پر مون سون کے موسم میں ڈرائیونگ کو خطرناک بناتی ہے۔

لیہہ شہر سے تقریباً 170 کلومیٹر مشرق میں واقع ڈربک کا علاقہ چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے قریب ایک سٹریٹجک علاقہ ہے۔ تنگ اور گھوماؤ دار سڑکیں، اونچائی اور سخت موسمی حالات کے ساتھ سفر کو خطرناک بناتی ہیں۔

حکام نے حادثے کی اصل وجہ کی تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سکھادیو نے کہا، "ان کے خاندانوں کے ساتھ ہماری گہری تعزیت ہے۔ انتظامیہ اس واقعے کے بعد سے نمٹنے کے لیے مکمل تعاون کی پیشکش کر رہی ہے۔ دریں اثنا، حادثے کی اصل وجہ کی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات کا اعادہ نہ ہو،"

دریں اثنا، سیاسی کارکن سجاد کرگلی نے سوشل میڈیا پر حالیہ المناک بس حادثے پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

اپنی ایکس پوسٹ میں، کرگلی نے اس مشکل وقت میں متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا، "دربک، لیہہ میں ہونے والے المناک سڑک حادثے سے بہت دکھ ہوا، جہاں مشرقی لداخ جانے والی ایک بس حادثے کا شکار ہوئی، جس میں چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔"

انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی، انہوں نے مزید کہا کہ "اس مشکل وقت میں متاثرین کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت ہے۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔

Last Updated : Aug 22, 2024, 6:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.