لداخ: مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں ایک المناک حادثہ پیش آیا ہے۔ لیہہ سے مشرقی لداخ جانے والی ایک بس 200 میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔ جہاں ڈربک کے قریب ایک بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ اس حادثے میں 22 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ جس وقت بس کو حادثہ پیش آیا اس وقت بس میں تقریباً 25 مسافر سوار تھے۔زخمیوں کو ضلع اسپتال ایس این ایم لیہہ میں داخل کرایا گیا ہے۔ تاہم ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اس دوران لیہہ کے کمشنر سنتوش سکدیوا نے بتایا کہ مسافروں سے بھری بس لیہہ سے مشرقی لداخ جا رہی تھی۔ اسی دوران حادثہ پیش آیا۔ پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے امدادی کام شروع کر دیا ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم علاج کر رہی ہے۔
#WATCH | Leh, Ladakh: Six passengers died and 22 others were injured when a private bus travelling from Leh to Eastern Ladakh fell into a 200 metre deep gorge. The injured have been shifted to District Hospital SNM Leh. Some of them are critical. Further details awaited: DC Leh,… pic.twitter.com/JvRe8HvTMT
— ANI (@ANI) August 22, 2024
لیہہ کے ڈپٹی کمشنر سنتوش سکھادیوا، جنہوں نے حادثے کی تفصیلات کی تصدیق کی، بتایا کہ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے فوری طور پر امدادی ٹیموں کو جائے وقوعہ پر پہنچا دیا۔ انہوں نے کہا کہ "دشوار گزار علاقے کی وجہ سے یہ ایک مشکل آپریشن تھا، لیکن ہم زخمیوں کو نکالنے اور ابتدائی علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کرنے میں کامیاب ہو گئے"۔
حکام نے ایس این ایم ہسپتال اور ایک فوجی ہسپتال میں شدید زخمیوں کو تیزی سے منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر تعینات کرنے پر مجبور کیا۔ سکھادیو نے مزید کہا، ’’زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہے۔
یہ بس ایک مقامی اسکول کے عملے کو شادی کی تقریب میں لے جا رہی تھی جب یہ تنگ سڑک سے ہٹ کر نیچے کھائی میں جاگری۔ ڈربک کا علاقہ، جو 14,000 فٹ سے زیادہ کی اونچائی پر واقع ہے، اپنی خستہ حال سڑکوں کے لیے جانا جاتا ہے جو کھڑی، پتھریلی مناظر سے گزرتی ہے، خاص طور پر مون سون کے موسم میں ڈرائیونگ کو خطرناک بناتی ہے۔
لیہہ شہر سے تقریباً 170 کلومیٹر مشرق میں واقع ڈربک کا علاقہ چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے قریب ایک سٹریٹجک علاقہ ہے۔ تنگ اور گھوماؤ دار سڑکیں، اونچائی اور سخت موسمی حالات کے ساتھ سفر کو خطرناک بناتی ہیں۔
حکام نے حادثے کی اصل وجہ کی تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سکھادیو نے کہا، "ان کے خاندانوں کے ساتھ ہماری گہری تعزیت ہے۔ انتظامیہ اس واقعے کے بعد سے نمٹنے کے لیے مکمل تعاون کی پیشکش کر رہی ہے۔ دریں اثنا، حادثے کی اصل وجہ کی تحقیقات کی جائیں گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات کا اعادہ نہ ہو،"
دریں اثنا، سیاسی کارکن سجاد کرگلی نے سوشل میڈیا پر حالیہ المناک بس حادثے پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
Deeply saddened by the tragic road accident at Durbuk, Leh, where a bus en route to eastern #Ladakh met with an accident, claiming six lives and leaving many others injured.
— 𝐒𝐚𝐣𝐣𝐚𝐝 𝐊𝐚𝐫𝐠𝐢𝐥𝐢 | سجاد کرگلی (@SajjadKargili_) August 22, 2024
My heartfelt condolences to the families of the victims during this difficult time. Praying for the… pic.twitter.com/19zBoMFIUw
اپنی ایکس پوسٹ میں، کرگلی نے اس مشکل وقت میں متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا، "دربک، لیہہ میں ہونے والے المناک سڑک حادثے سے بہت دکھ ہوا، جہاں مشرقی لداخ جانے والی ایک بس حادثے کا شکار ہوئی، جس میں چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔"
انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی، انہوں نے مزید کہا کہ "اس مشکل وقت میں متاثرین کے اہل خانہ سے میری دلی تعزیت ہے۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔