ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جانئے جموں کشمیر میں کتنے امیداروں کی ضمانتی رقم ہوئی ضبط - Lok Sabha Election 2024

87 JK Candidates loose security deposit جموں و کشمیر کی پانچ لوک سبھا نشستوں میں سے دو بی جے پی، دو این سی جبکہ ایک نشست پر آزاد امیدوار انجینئر رشید نے فتح حاصل کی تاہم ان انتخابات میں نئی جماعتوں اور آزاد میں سے 87 افراد اپنی ضمانتی رقم بھی نہ بچا نہ سکے۔ جن میں جموں کشمیر اپنی پارٹی، ڈی پی اے پی کے سبھی امیدوار شامل ہیں۔

جموں کشمیر میں 87امیدواروں کی ضمانت ہوئی ضبط
جموں کشمیر میں 87امیدواروں کی ضمانت ہوئی ضبط (ETV Bharat Graphics)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 7, 2024, 9:44 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) : دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں وجود میں آئی نئی بیشتر سیاسی جماعتوں کے ان سبھی میدواروں کی ضمانتی رقم ضبط ہوئی جو کہ لوک سبھا انتخابات میں بطور امیدوار میدان میں اترے تھے۔ وہیں بیشتر آزاد امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچانے میں ناکام رہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچا نہ سکے۔

جموں کشمیر اپنی پارٹی اور ڈیموکریٹ پروگریسو آزاد پارٹی کی جانب سے انتخابی میدان میں اتارے گئے تمام امیدواروں نے لوک سبھا انتخابات میں اپنی سیکورٹی ڈیپازٹ بچانے کے لیے ووٹروں کو اپنی جانب نہ لبھا سکے۔ لوک سبھا انتخابات سات مراحل میں اپریل اور مئی میں منعقد ہوئے اور ووٹوں کے گنتی 4 جون کو ہوئی۔

دلچسپ امر ہے کہ بارہمولہ پارلیمانی حلقے سے پی ڈی پی کی جانب سے میر محمد فیاض کو صرف 2.66 فیصد ووٹ ہی حاصل ہوئے اور ووٹنگ کی یہ کم شرح سیکورٹی ڈیپازٹ بچانے کے لئے ناکافی ہے۔ اسی طرح سرینگر اور اننت ناگ پارلیمانی نشستوں کے لئے جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر اور ظفر اقبال مہناس نے بھی اپنی ضمانتی رقم کھو دی ہے کیونکہ یہ دونوں بھی اپنے اپنے حلقوں میں پولنگ کے کل ووٹوں کا کم از کم چھٹا حصہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ جہاں محمد اشرف میر اپنے حلقے کے کل ووٹوں کا 9.77 فیصد حاصل کر سکے وہیں ظفر اقبال منہاس نے اننت ناگ - راجوری لوک نشست پر کل ووٹوں کا 13.86فیصد ہی حاصل کیا۔

غلام نبی آزاد کی زیر قیادت ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے دونوں امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچانے میں ناکام ہوئے۔ جموں پارلیمانی نشست پر اتارے گئے امیدوار جی ایم سروری پولنگ کی کل تعداد کا 3.56 فیصد ہی حاصل کر پائے، حالانکہ جی ایم سرورری نے ڈی پی اے پی کی ٹکٹ پر نہیں بلکہ آزادانہ طور انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ اننت ناگ - راجوری لوک سیٹ پر محمد سلیم پرے نے صرف 2.47 فیصد حاصل کیے جبکہ سرینگر لوک سبھا نشست پر عامر احمد بٹ کو بھی صرف 2.24 فیصد ہی ووٹ ملے۔

یہ بھی پڑھیں: جانئے انجینئر رشید کے حق میں کتنے کشمیری پنڈتوں نے ووٹ ڈالے

ایسے میں نہ صرف نئی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے اپنی ضمانتیں رقم کھو دی بلکہ 5 نشتوں پر بیشتر آزاد امیدوار سمیت کل 87 امیدواروں کی ضمانتی رقم ضبط ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا وادی خاص کر جنوبی کشمیر میں پی ڈی پی کی گرفت کمزور ہو گئی ہے ؟ - Has PDPs grip weakened in the Valley

سرینگر (جموں کشمیر) : دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں وجود میں آئی نئی بیشتر سیاسی جماعتوں کے ان سبھی میدواروں کی ضمانتی رقم ضبط ہوئی جو کہ لوک سبھا انتخابات میں بطور امیدوار میدان میں اترے تھے۔ وہیں بیشتر آزاد امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچانے میں ناکام رہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچا نہ سکے۔

جموں کشمیر اپنی پارٹی اور ڈیموکریٹ پروگریسو آزاد پارٹی کی جانب سے انتخابی میدان میں اتارے گئے تمام امیدواروں نے لوک سبھا انتخابات میں اپنی سیکورٹی ڈیپازٹ بچانے کے لیے ووٹروں کو اپنی جانب نہ لبھا سکے۔ لوک سبھا انتخابات سات مراحل میں اپریل اور مئی میں منعقد ہوئے اور ووٹوں کے گنتی 4 جون کو ہوئی۔

دلچسپ امر ہے کہ بارہمولہ پارلیمانی حلقے سے پی ڈی پی کی جانب سے میر محمد فیاض کو صرف 2.66 فیصد ووٹ ہی حاصل ہوئے اور ووٹنگ کی یہ کم شرح سیکورٹی ڈیپازٹ بچانے کے لئے ناکافی ہے۔ اسی طرح سرینگر اور اننت ناگ پارلیمانی نشستوں کے لئے جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر اور ظفر اقبال مہناس نے بھی اپنی ضمانتی رقم کھو دی ہے کیونکہ یہ دونوں بھی اپنے اپنے حلقوں میں پولنگ کے کل ووٹوں کا کم از کم چھٹا حصہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ جہاں محمد اشرف میر اپنے حلقے کے کل ووٹوں کا 9.77 فیصد حاصل کر سکے وہیں ظفر اقبال منہاس نے اننت ناگ - راجوری لوک نشست پر کل ووٹوں کا 13.86فیصد ہی حاصل کیا۔

غلام نبی آزاد کی زیر قیادت ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے دونوں امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچانے میں ناکام ہوئے۔ جموں پارلیمانی نشست پر اتارے گئے امیدوار جی ایم سروری پولنگ کی کل تعداد کا 3.56 فیصد ہی حاصل کر پائے، حالانکہ جی ایم سرورری نے ڈی پی اے پی کی ٹکٹ پر نہیں بلکہ آزادانہ طور انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ اننت ناگ - راجوری لوک سیٹ پر محمد سلیم پرے نے صرف 2.47 فیصد حاصل کیے جبکہ سرینگر لوک سبھا نشست پر عامر احمد بٹ کو بھی صرف 2.24 فیصد ہی ووٹ ملے۔

یہ بھی پڑھیں: جانئے انجینئر رشید کے حق میں کتنے کشمیری پنڈتوں نے ووٹ ڈالے

ایسے میں نہ صرف نئی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے اپنی ضمانتیں رقم کھو دی بلکہ 5 نشتوں پر بیشتر آزاد امیدوار سمیت کل 87 امیدواروں کی ضمانتی رقم ضبط ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا وادی خاص کر جنوبی کشمیر میں پی ڈی پی کی گرفت کمزور ہو گئی ہے ؟ - Has PDPs grip weakened in the Valley

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.