جموں (جموں کشمیر) : ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندرا کمار نے ادھمپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج ’’خدمت (اپنی) ذات سے مقدم‘‘ کے اصول کو ہمیشہ ترجیح دیتی ہے اور سرحدوں کی حفاظت، انسداد دہشت گردی، ہیومن ریسرچ اور قدرتی آفات میں سیول انتظامیہ کی مدد کرتے ہوئے ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ناردرن کمانڈر نے کہا کہ ’’ہماری کوششوں کا محور کشمیر میں تشدد کے سلسلے کو توڑنا، دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنا، نوجوانوں اور خواتین کو با اختیار بنانا، تعلیمی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینا اور ثقافتی و تاریخی ورثے کی بحالی ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد شہریوں اور فوج کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا اور نوجوانوں میں حب الوطنی کے جذبے کو فروغ دینا ہے۔‘‘
لیفٹیننٹ جنرل کمار نے بتایا کہ ’’مختلف ایجنسیز کی اطلاعات کے مطابق اس وقت جموں و کشمیر میں 120 دہشت گرد سرگرم ہیں جبکہ گزشتہ پانچ برسوں میں 720 کو قتل کیا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشتگردی کی مہم اور سرحدوں پر اینٹی انفیلٹریشن اقدامات کے ذریعے امن و استحکام یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارتی فوج اور سیول انتظامیہ، سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیز کے درمیان قریبی رابطہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل کمار کا کہنا ہے کہ ’’ہم جموں و کشمیر اور لداخ میں دیہی اور سرحدی علاقوں کی ترقی کے لیے آپریشن سدبھاونا کے تحت مختلف پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔ فوجی گڈوِل اسکولز میں ہزاروں طلباء کو معیاری تعلیم دی جا رہی ہے جبکہ خصوصی اسکالرشپ اسکیم کے ذریعے طلباء کو یو ٹی سے باہر پڑھنے کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں نئے عسکریت پسند گروہ کے انکشاف کا دعویٰ، وادی بھر میں چھاپے